1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیڈا: البیرٹا میں آتشزدگی، ہنگامی حالت کا نفاذ

عدنان اسحاق5 مئی 2016

کینیڈا کے صوبے البیٹرا میں آسمان کو چھوتی ہوئی آگ بے قابو انداز میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ حکام نے کسی بڑے نقصان کے پیش نظر علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Iilh
تصویر: picture-alliance/dpa/Twitter.Com/Jeromegarot

البیٹرا کے حکام کے مطابق آگ بجھانے والا عملہ تیز ہواؤں کی وجہ سے ابھی تک آگ کو آگے بڑھنے سے روکنے میں ناکام ہے، جس کی وجہ سے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شعلوں کی زد میں آ کر ابھی تک سولہ سو مکانات اور کئی دیگر عمارتیں خاکستر ہو چکی ہیں۔ آگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ فورٹ میک مری ہے، جہاں سے اسی ہزار سے زائد شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

البیٹرا کی وزیر اعلٰی ریشل نوٹلی نے آگ سے ہونے والے نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فائر بریگیڈ کے کارکنوں کی ناقابل بیان کوششوں کی وجہ سے شعلے شہر کے مرکز تک نہیں پہنچ سکے۔ ابھی تک کسی بھی شخص کی ہلاکت یا شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بدھ کو رات دیر گئے آگ ہوائی اڈے کے قریب پہنچ گئی تھی تاہم وہاں موجود عملے نے فوری طور پر شعلوں پر قابو پا لیا۔ اس دوران فورٹ میک مری آنے اور وہاں سے جانے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی تھیں۔

Kanada Waldbrände in der Nähe von Fort McMurray
تصویر: picture alliance/AP Images/J. Franson

غیر متوقع شدید گرمی اور خشک موسم کی وجہ سے البیٹرا کے دیگر جنگلاتی علاقوں میں کسی وقت بھی آگ بھڑک سکتی ہے۔ فورٹ میک مری کا علاقہ بھی جنگلات میں گھرا ہوا ہے اور یہاں پر سعودی عرب اور وینیزویلا کے بعد دنیا میں خام تیل کے تیسرے بڑے ذخائر پائے جاتے ہیں۔ البیرٹا کی وزیر اعلی نوٹلی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا اور فضائی جائزے کے دوران اتاری گئی تصاویر بھی پوسٹ کیں، ’’ فضا سے دکھائی دینے والے مناظر دل دہلا دینے والے ہیں۔‘‘

اس دوران ایک جانب فائر بریگیڈ کا عملہ آگ کو آگے بڑھنے سے روک رہا ہے جبکہ دوسری جانب ہائی وے اور ایک اہم پل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہائی وے 63 پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور بہت سی گاڑیاں ایندھن بھی ختم ہو گیا ہے۔ آگ کے پھیلنے کے ڈر سے ہائی وے پر کئی پٹرول پمپ بھی بند کر دیے گئے تھے، جن میں اب کئی کو کھول دیا گیا تھا۔