1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کینیا میں چوراسی برس کا کسان پرائمری اسکول میں

9 نومبر 2010

کینیا میں اس سال پرائمری تعلیم کے سرٹیفیکیٹ کے لئے جن ہزاروں بچوں نے منگل کے روز سے امتحان دینا شروع کیا ان میں ایک ایسا کسان بھی شامل ہے، جس کی عمر 84 برس ہے۔

https://p.dw.com/p/Q3GY
کینیا کے ایک دیہی علاقے میں پرائمری اسکول کے چند بچےتصویر: DW

نیروبی کے رہنے والے اس کسان کا نام ایلن موئیرا ہے اور وہ آٹھ بچوں کا باپ ہے۔کینیا کے اس بزرگ شہری نے گزشتہ برس ایک بار پھر پرائمری اسکول جانا شروع کر دیا تھا۔ اس کی خواہش ہے کہ وہ اپنی تعلیم کا وہ سلسلہ پھر دوبارہ شروع کردے۔ ایلن موئیرا نے اپنی تعلیم کا سلسلہ اس وقت روک دیا تھا، جب کینیا ابھی ایک برطانوی نو آبادی تھا۔

Afrika Kenia mobile Telefonanlage in Nairobi Markt
نیروبی کے بازار کا ایک منظرتصویر: AP

برطانوی نوآبادیاتی دور میں موئیرا نے1944ء سے لے کر 1950ء تک ایک مشن اسکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ لیکن پرائمری پاس کرنے سے پہلے ہی اسے اس دور میں برطانوی حکمران کی طرف سے نافذ کی گئی ایمرجینسی کے دوران گرفتار کر لیا گیا تھا۔

ایلن موئیرا نے منگل کے روز نیروبی میں سرکاری ٹیلی وژن ادارے کے لئےKBC کو بتایا کہ اس کی خواہش ہے کہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھے۔ پرائمری سکول کے اس بزرگ طالب علم نے یہ بھی کہا ہےکہ ممکن ہے کہ وہ بعد میں قانون کی تعلیم حاصل کرے۔

ایلن موئیرا کے بقول اسے اپنی زندگی میں بہت سی ناانصافیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کی زرعی زمین بھی ہتھیا لی گئی تھی،جسے اس کے علم میں لائے بغیر چند افراد نے آپس میں تقسیم کر لیا تھا۔ موئیرا نے پرائمری کے امتحانات میں اپنا پہلا پرچہ دیتے ہوئے کہا :’’میں تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں تاکہ میں اپنی زمین دوبارہ حاصل کر سکوں۔‘‘

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں