1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیماڑی میں زہریلی گیس کے پھیلنے سے کم از کم چھ ہلاکتیں

17 فروری 2020

پاکستان کے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک اور درجنوں دیگر متاثر ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Xsmh
Pakistan Unglück | Leck giftiges Gas bei Karatschi
تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Khan

یہ واقعہ اتوار کو کیماڑی کے مسان چوک میں پیش آیا۔ اس زہریلی گیس کے پھیلاؤ کا سبب اور اس گیس کی قسم اور نوعیت کے بارے میں فوری طور پر کوئی معلومات دستیاب نہیں تھیں اور  نہ ہی کسی قسم کے سبوتاژ کی طرف شک و شبے کی نشاندہی ہو رہی تھی۔ حکام کے مطابق انہیں اس واقعے کا اُس وقت پتا چلا جب متاثرین قریبی علاقوں کے ہسپتالوں میں سانس کی شدید تکلیف کے سبب فوری طبی امداد کے لیے پہنچنا شروع ہوئے۔

اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پولیس چیف عادل ملک نے بتایا کہ اتوار کو اس حادثے کےبعد ہسپتالوں میں متاثرین کی تعداد راتوں رات بہت تیزی سے بڑھی۔ پیر کو بھی حکام یہ سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گیس کہاں سے لیک ہوئی۔ کہا جا رہا ہے کہ گیس کس نوعیت کی تھی اس کا پتا ہلاک شدگان کے پوسٹ مارٹم سے لگ جائے گا۔

پولیس چیف عادل ملک نے تاہم اس واقعے میں تین خواتین اور دو مردوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ دریں اثناء مقامی میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کراچی کی معروف بندرگاہ کیماڑی پر کاروبار زندگی معمول کے مطابق بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے۔ اتوار کی شب وفاقی وزیر علی زیدی نے دیگر متعلقہ حکومتی اہلکاروں کے ساتھ متاثرہ علاقے کا دورہ کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تفصیلی تحقیقات کرانے اور انہیں رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

Pakistan Unglück | Leck giftiges Gas bei Karatschi
زہریلی گیس کے پھیلنے سے ایک 19 سالہ نوجوان بھی ہلاک ہوگیا۔ احسن فاروق کی آخری رسومات۔تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Khan

 

اس واقعے کے رونما ہونے کے بعد اس کے بارے میں معلومات کا تبادلہ سوشل میڈیا پر شروع ہوا۔ سوشل میڈیا صارفین کیماڑی کے اس علاقے کے رہائشیوں کے نظام  تنفس میں دشواری کی نشاندہی کر رہے تھے جس کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا 'ایک ٹیم کو تعینات کر دیا گیا ہے جو زہریلی گیس پھیلنے کی وجہ ڈھونڈ رہی ہے۔‘‘

پاکستان کی اقتصادی شہ رگ جنوبی شہر کراچی کے اسی علاقے میں کے پی ٹی کراچی پورٹ ٹرسٹ بھی واقع ہے۔ دریں اثناء کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیوی کی بائیو لاجیکل اینڈ کیمیکل ڈیمج کنٹرول ٹیم نے اس بندرگاہ کا دورہ کیا ہے اور نمونے حاصل کر لیے ہیں جن کا  تجزیہ کیا جا رہا ہے اور  اس کے نتائج جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔

کراچی نہ صرف جنوبی صوبے سندھ کا دارالحکومت ہے بلکہ ملک کا مرکزی کاروباری مرکز بھی ہے اور یہاں متعدد آئل ریفائنریز قائم ہیں۔

ک م / ع ا/ اے پی، اے ایف پی