1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کٹّر نظریات کے حامل بولٹن وائٹ ہاؤس میں داخل

23 مارچ 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بش دور کے کٹر نظریات کے حامل اور ماہر سفارتکار جان بولٹن کو قومی سلامتی کا نیا مشیر تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ ایچ آر مک ماسٹر کی جگہ یہ عہدہ سنبھالیں گے۔

https://p.dw.com/p/2uq1f
USA John R. Bolton
تصویر: Getty Images/D. McCollester

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جان بولٹن کو قومی سلامتی کا نیا مشیر تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ ایچ آر مک ماسٹر کی جگہ یہ عہدہ سنبھالیں گے۔ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں مک ماسٹر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ ان کے اچھے دوست رہیں گے۔

ٹرمپ کے اقتصادی مشیر کوہن مستعفی ہو گئے

ٹرمپ نے وزیر خارجہ کو بھی فارغ کر دیا

ٹرمپ نے خود کو ’جینیئس‘ قرار دے دیا

سابق ماہر سفارت کار بولٹن ایران اور شمالی کوریا پر حملے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس عہدے پر تعینات رہتے ہوئے اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ مسائل کے حل کے لیے صدر ٹرمپ کے پاس تمام آپشنز موجود ہوں۔ ٹرمپ کے چودہ ماہ کے اقتدار کے دوران بولٹن ان کے تیسرے مشیر ہوں گے۔

69 سالہ ری پبلکن سیاستدان بولٹن سفارتکاری کا وسیع تر تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ ماضی میں سابق صدور رونالڈ ریگن، جارج ایچ ڈبلیو بش اور جارج ڈبلیو بش کی حکومتوں میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ بولٹن اُس ٹیم میں شامل تھے، جس نے اصرار کیا تھا کہ صدام حسین کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں۔ تاہم بعد ازاں یہ بات غلط ثابت ہوئی تھی۔

بولٹن عراق جنگ کے حامی تھے جبکہ وہ اپنے کئی مضامین میں اس بات پر بھی زور دے چکے ہیں کہ شمالی کوریا اور ایران کے خلاف عسکری کارروائی کی جانا چاہیے۔ ری پبلکن سیاستدان لنڈے گراہم نے بولٹن کی اس تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیشرفت امریکا کے اتحادیوں کے لیے ایک اچھی جبکہ دشمنوں کے لیے بری خبر ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بولٹن کو اس عہدے پر فائز ہونے کے لیے سینیٹ کی اجازت درکار نہیں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ انیس اپریل سے قومی سلامتی کے مشیر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ وائٹ ہاؤس میں یہ عہدہ انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔

قومی سلامتی کو مشیر امریکی صدر کو ملکی اور غیر ملکی مسائل کے بارے میں تجاویز پیش کرتا ہے۔ اس عہدے پر تعینات اہلکار پالیسی سازی میں دفاع اور خارجہ سمیت مختلف وزراتوں کے ساتھ رابطہ کاری بھی کرتا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی جگہ مائیک پومپیو کا تقرر کیا تھا۔

ع ب/ ص ح / اے ایف پی