1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوہستان ميں چار نوجوان غيرت کے نام پر قتل

23 دسمبر 2018

پاکستان ميں غيرت کے نام پر قتل کی ايک اور واردات ميں مقامی جرگے کے احکامات پر چار نوجونوں کو قتل کر ديا گيا ہے۔ يہ تازہ ترين کارروائی خيبر پختونخوا کے علاقے کوہستان ميں ہوئی۔

https://p.dw.com/p/3AZEP
Symbolbild - Ehrenmord - Pakistan
تصویر: picture-alliance/dpa/Keystone USA Falkenberg

پاکستان کے شمال مغربی شہر پشاور کی پوليس نے بتايا ہے کہ جرگے کے فيصلے پر چار افراد کو غيرت کے نام پر قتل کر ديا گيا ہے۔ ضلعی پوليس چيف راجا عبدالصبور نے آج بروز اتوار مطلع کيا کہ پوليس نے اس واردات ميں ملوث ايک شخص کو حراست ميں لے ليا ہے جبکہ ديگر مشتبہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ جرگے کے فيصلے پر جن افراد کو ہلاک کيا گيا، ان ميں دو لڑکياں اور دو لڑکے شامل تھے۔ ان سب کی عمريں اٹھارہ سے اکيس برس کے درميان بتائی جا رہی ہيں۔ مقتولين کی لاشيں جمعے اکيس دسمبر کے روز دور دراز کے ايک پہاڑی علاقے ميں قائم ايک گاؤں سے برآمد ہوئیں۔

خبر رساں ادارے ايسوسی ايٹڈ پريس کی رپورٹوں کے جنوبی ايشيائی ملک پاکستان ميں اب بھی سالانہ بنيادوں پر تقريباً ايک ہزار عورتوں کو غيرت کے نام پر قتل کر ديا جاتا ہے۔ عموماً ايسی وارداتوں ميں عورتوں کے اپنے ہی رشتہ دار ملوث ہوتے ہيں۔

مقامی ميڈيا کے مطابق غيرت کے نام پر قتل کی يہ تازہ کارروائی خيبر پختونخوا کے علاقے کوہستان ميں ہوئی۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں ميں يہ بھی لکھا ہے کہ يہ چاروں آپس ميں کزن تھے اور انہيں گولی مار کر ہلاک کيا گيا۔ مقتولين کی لاشيں داسو رورل ہيلتھ سينٹر منتقل کر دی گئی ہيں اور رحمت علی کے نام پر ايف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ايسی خبريں بھی ہيں کہ رحمت علی مقتولين کا رشتہ دار ہے۔

ع س / ع ب، نيوز ايجنسياں