1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کون سا ملک کتنا بدعنوان ہے؟ نئی عالمی فہرست جاری

29 جنوری 2019

بدعنوانی سے متعلق نئی سالانہ عالمی رپورٹ کے مطابق ہنگری اور ترکی جیسے ممالک میں کرپشن بڑھی ہے جبکہ امریکا بھی دنیا کے بیس ’شفاف ترین‘ ممالک کی فہرست سے خارج ہو گیا ہے۔ پاکستان کی پوزیشن میں بہتری پیدا ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3CNvc
Internationales Büro von Transparency International in Berlin
تصویر: DW/C.Vieira Teixeira

جرمن دارالحکومت برلن میں قائم بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق سن دو ہزار اٹھارہ میں دنیا کے دو تہائی ممالک نے ایک سو میں سے پچاس سے بھی کم پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ ایک سو نمبر حاصل کرنے والے ملک کو ’شفاف ترین‘ اور  صفر نمبر حاصل کرنے والے ملک کو ’بدعنوان ترین‘ ملک کا درجہ دیا جاتا ہے۔

کرپشن سے متعلق جاری کی گئی اس تازہ رپورٹ میں امریکا کو 71 پوائنٹس ملے ہیں اور یہ چار درجے مزید نیچے چلا گیا ہے۔ سن دو ہزار گیارہ کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ امریکا کرپشن سے  صاف پہلے بیس ممالک کی فہرست سے بھی خارج ہو گیا ہے۔

کرپشن کے حوالے سے ڈنمارک کو دنیا کا شفاف ترین ملک قرار دیا گیا ہے اور اس کا مجموعی اسکور 88 ہے۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ، فن لینڈ، سنگاپور، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کے نمبر آتے ہیں۔ کرپشن کے حوالے سے شفاف ممالک کے ٹاپ گروپ میں ناروے، ہالینڈ، کینیڈا، لکسمبرگ، جرمنی اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔

Infografik Karte Weltkarte der Korruption EN

دنیا کا بدعنوان ترین ملک صومالیہ کو قرار دیا گیا ہے اور اس کا مجموعی اسکور 10 ہے۔ اس کے بعد بدعنوان ترین ممالک کی فہرست میں شام، جنوبی سوڈان، یمن، شمالی کوریا، سوڈان، گنی بساؤ، افغانستان اور لیبیا کے نام آتے ہیں۔

منگل کے روز جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بدعنوانی کے حوالے سے کچھ بہتری پیدا ہوئی ہے۔ اس تازہ فہرست میں پاکستان کو ایک سو میں سے 33 پوائنٹس ملے ہیں۔ گزشتہ برس پاکستان کو 32 پوائنٹس حاصل ہوئے تھے۔ ایک سو اسی ممالک کے اس فہرست پر اگر تفصیلی نگاہ ڈالی جائے تو پاکستان کی پوزیشن میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔

اس رپورٹ کے مطابق مضبوط جمہوریت اور بدعنوانی میں کمی کا براہ راست تعلق موجود ہے۔ جن ممالک میں جمہوریت مضبوط ہے، ان ممالک کو اوسطاﹰ 75 پوائنٹ ملے ہیں۔ اسی طرح کمزور جمہوری ممالک میں کرپشن زیادہ ہے اور ایسے ممالک کا اوسطاﹰ اسکور 49 ہے۔ اس تنظیم نے آمرانہ حکومتوں کو اوسطاﹰ 30 پوائنٹس دیے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں ہنگری آٹھ اور ترکی نو پوائنٹس نیچے گرا ہے۔ یورپی ملک ہنگری کو 46 جبکہ ترکی کو 41 پوائنٹ حاصل ہوئے ہیں۔

ا ا / ع ب (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

Infografik Korruptionsindex, Spitzenreiter und Schlusslischter EN