1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوسوو کے وزیراعظم انسانی اعضاء کی سمگلنگ میں ملوث

15 دسمبر 2010

کوسوو کے وزیراعظم ھاشم تھاچی پرانسانی اعضاء اور منشیات کی اسمگلنگ کے ساتھ ساتھ حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/QcBC
12 دسمبر کو کوسوو میں عام انتخابات کا انعقاد ہوا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

اس بارے میں سوئس کونسل آف یورپ کے خصوصی نمائندے ڈک مارٹی نے دو سال پرمحیط تحقیقات کی رپورٹ کا مسودہ کونسل آف یورپ کو پیش کیا ہے اوراسے کونسل آف یورپ کی ویب سائٹ پر بھی شائع کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء یورپی کونسل کی قانونی امور کی نگران کمیٹی اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔

سوئس کونسل آف یورپ کے ایک رُکن اور یورپی سکیورٹی اور تعاون کی تنظیم OSCE کے انسانی حقوق کے کمیشن کے ممبر ڈک مارٹی کی رپورٹ کے مطابق کوسوو کے وزیر اعظم ھاشم تھاچی نے 1998-1999 کے تنازعے کے دوران سرب نسل سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کے اعضاء کی اسمگلنگ میں کلیدی کردارادا کیا تھا۔ ڈک مارٹی کی رپورٹ میں تھاچی کےعلاوہ کوسوولبریسشن آرمی KLA کے البانوی نسل سے تعلق رکھنے والے گوریلا گروپ کے چند دیگر سینئر کمانڈروں کے بھی اس جرم میں ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ پرشٹینا میں تھاچی کی حکومت نے اس رپورٹ کو کوسوو کے لیڈروں کے کردار پر کیچڑ اُچھالنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اسے رد کر دیا ہے۔

Kosovo-Regierung gestürzt - Hashim Thaci
کوسوو کے وزیر اعظم ھاشم تھاچیتصویر: dpa

مارٹی نے لکھا ہے کہ اُن کے پاس ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں، جن سے یہ پتہ چلا ہے کہ کوسوو کے سرب اور چند البانوی باشندوں کو شمالی البانیا میں کوسوو لبریسشن آرمی KLA کی طرف سے خفیہ طور پر جیلوں میں رکھا گیا تھا۔ مزید یہ کہ ان قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی اور تضحیک آمیز سلوک کیا جاتا تھا۔

مارٹی کی رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ کوسوو کے مسلح تنازعے کے دوران جب تک وہاں عالمی فورسز دوبارہ لاء اینڈ آرڈر قائم نہیں کر پائی تھیں، قیدیوں کے اعضاء نکالنے کا کام البانیا کے ایک علاقے Fushe-Kruje میں قائم ایک کلینک میں انجام دیا جاتا رہا۔ بعد ازاں ان اعضاء کو البانیا سے باہر بھجوا دیا گیا اوراس طرح انسانی اعضاء کا کاروبار کرنے والی انٹرنیشنل بلیک مارکیٹ میں ان اعضاء کا اضافہ ہوا۔ انہیں مختلف غیرملکی کلینکس میں اعضاء کی پیوند کاری کے لئے بروئے کار لایا گیا اور یہ عالمی سطح پر ہونے والے اس گھناؤنے کاروبار کا حصہ بن گیا۔

ڈک مارٹی کا کہنا ہے کہ اس قسم کے جرائم میں ملوث کوسوو لبریسشن آرمی KLA کے لیڈران اب بھی مختلف قسم کے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ مارٹی نے ’یورپی یونین رول آف لاء مشن ان کوسوو‘ EULEX کی طرف سے پرشٹینا کےایک کلینک میں کی جانے والی چھان بین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ اکتوبر میں اس کلینک کے ڈاکٹروں اور وزارت صحت کے ایک سینئراہلکارسمیت پانچ افراد پر انسانی اعضاء کے کاروبار، منظم جرائم، غیر قانونی طبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور حکومتی ذرائع کے ناجائز استعمال کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔

Pristina Haupstadt Kosovo
کوسوو کا دارالحکومت پریشٹیناتصویر: DW

ڈک مارٹی نے کہا ہے کہ تھاچی نہ صرف 1998-1999 سرب سکیورٹی فورسز کے ساتھ جاری رہنے والے مسلحہ تنازعے کے دوران کوسوو لبریسشن آرمی KLA کے ایک اہم لیڈر رہ چکے ہیں بلکہ یہ ’ ڈرینیکا گروپ‘ کے باس بھی تھے۔ یہ گروپ چھوٹا مگرغیرمعمولی اثر ور رسوخ اور قوت کا حامل تھا، جس میں کوسوو لبریسشن آرمی کی اہم شخصیات شامل تھیں۔

ڈک مارٹی نے کہا ہے کہ کوسوو کے تنازعے کے حل کے لئے عمل میں لائی جانے والی بات چیت کے دوران امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کی طرف سے تھاچی کو دئے جانے والی سیاسی اور سفارتی مدد سے دراصل تھاچی کو مزید تقویت ملی اور وہ یہ سمجھنے لگے کے انہیں کوئی چھو بھی نہیں سکتا ۔

یاد رہے کہ ھاشم تھاچی کی ڈیمو کریٹک پارٹی آف کوسوو PDK نے گزشتہ اتوار کو منعقد ہوئے عام انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں