1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کمر پر نازی ٹیٹو‘جرمن سیاستدان کے خلاف مقدمہ درج

عدنان اسحاق16 دسمبر 2015

جرمن دفتر استغاثہ نے کہا ہے کہ انہوں نے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک سیاست دان کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلانے کے الزام میں مقدمہ قائم کر لیا ہے۔ اس سیاستدان کی کمر پر نازی ٹیٹو بنا ہوا تھا۔

https://p.dw.com/p/1HO3t
تصویر: Getty Images/C. Furlong

مشرقی جرمن صوبے برانڈنبرگ کے علاقے نوئےروپن کے دفتر استغاثہ کی ترجمان لولیتا لوڈنکیمپر نے آج بدھ کے روز بتایا کہ مارسیل زیش نامی سیاستدان پر پابندیوں سے متعلق ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جرمنی میں نازیوں کے ہر طرح کے نشانات استعمال کرنے پر پابندی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مارسیل زیش جب سوئمنگ کرنے گئے تو وہاں پر موجود ایک شخص نے اس ٹیٹو کو دیکھ کر ان کے خلاف حکام کو مطلع کیا۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سوئمنگ پول میں موجود شخص نے اس ٹیٹو کی تصویر اتاری۔ مارسیل کی پیٹھ پر لکھا تھاJedem das Seine اور نازی اس کا مطلب اس طرح سے کرتے تھے کہ ہر شخص کو وہی ملے گا، جس کا وہ حق دار ہے۔ یہ واقعہ 21 نومبر کو شمالی برلن کے علاقے اورانیئن برگ میں پیش آیا۔ اے پی نے مزید بتایا کہ متعلقہ شخص نے اپنی تصویر کے ہمراہ فوری طور پر حکام سے رابط کیا۔

Zentrale Stelle der Landesjustizverwaltungen zur Aufklärung nationalsozialistischer Verbrechen Ludwigsburg
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Murat

27 سالہ مارسیل زیش کا تعلق انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، جس کے ارکان ضلعی انتظامیہ میں بھی موجود ہیں۔ زیش پر اگر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو اسے پانچ سال قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔ اس سے قبل بھی جرمنی اور یورپ کے مختلف ممالک میں سواستیکا کا نشانہ بنانے پر متعدد افراد سزائیں بھگت چکے ہیں۔

آؤشوٹس پولینڈ میں نازیوں کا سب سے بڑا اذیتی کیمپ تھا جو 1940ء سے 1945ء کے عرصے میں فعال رہا۔ اس کیمپ کے گیس چیمبروں میں تقریباﹰ نو لاکھ افراد کو ہلاک کیا گیا جن میں سے بیشتر یہودی تھے۔ اسی کیمپ میں قتل، بھوک اور بیماری کی وجہ سے مزید دو لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔