1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرغزستان میں ریفرنڈم، خدشات کے سائے میں

27 جون 2010

نسلی فسادات کے بعد بہت سے خدشات اور دھمکیوں کے سائے میں کرغزستان کے عوام نے آئینی اصلاحات کے حوالے سے منعقدکئے گئے ایک ریفرنڈم میں آج اتوار کے روز اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

https://p.dw.com/p/O4Kj
تصویر: AP

کرغزستان میں ریفرنڈم کے موقع پر سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کئے گئے۔ اس مقصد کے لئے ہزاروں پولیس اہلکاروں کو ملک بھر میں خصوصا اوش شہر سمیت دیگر شورش زدہ علاقوں میں تعینات کیا گیا۔

مبصرین کے مطابق خدشات کے برعکس آج اس ریفرنڈم میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی تعداد خاصی زیادہ رہی۔ الیکشن کمیٹی کے مطابق سہ پہر تک ملک بھر میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ 26 اعشاریہ تین فیصد تک رہا۔

Unruhen in Kirgisistan
حالیہ فسادات میں لاکھوں افراد متاثر ہوئےتصویر: AP

میڈیا رپورٹوں میں کہا جا رہا ہے کہ عبوری حکومت کے رہنما عمر بیک تیکبائیف کے بیان کے باعث ملک میں اس ریفرنڈم کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات میں کمی ہوئی۔ انہوں نے آج اپنے ایک بیان میں ریفرنڈم کے حوالے سے پائے جانے والے تمام تر خدشات کو رد کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا : ’’یہ کہنا سراسر غلط اندازوں پر مبنی ہے کہ کرغزستان میں خانہ جنگی جاری ہے اور یہ ملک ٹوٹ جائے گا۔‘‘

کرغزستان میں اس ریفرنڈم کے بعد حکومت، نئے آئین کی تیاری کی خواہاں ہے۔ عبوری حکومت کا مؤقف ہے کہ ملک سے صدارتی نظام ختم کر کے اسے پارلیمانی جمہوریہ بنایا جائے۔ تیکبائیف کے مطابق یہ ریفرنڈم دنیا کو ایک نئے کرغزستان سے متعارف کروائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں نسلی فسادات کی بنیادی وجہ وہ قوتیں تھیں، جو کرغزستان کو پارلیمانی جمہوریہ بننے سے روکنا چاہتی ہیں۔

Kirgisistan Usbekistan Wahlen Rosa Otunbajewa
عبوری حکومت کی سربراہ نے ریفرنڈم پر اطمینان کا اظہار کیا ہےتصویر: AP

عبوری حکومت کی سربراہ Roza Otunbayeva نے فسادات کے شکار شہر اوش میں اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا : ’’ہم دنیا کو دکھا دیں گے کہ کرغزستان متحد ہے۔ ہمیں اپنے ان زخموں پر مرہم رکھنی ہے، جو گزشتہ دنوں کے خونریز واقعات کے باعث ہمیں لگے۔‘‘

ریفرنڈم کا آغاز آج صبح ہوا اور اس سلسلے میں پولنگ بغیر کسی وقفے کے مقامی وقت کے مطابق شب آٹھ بجے تک جاری رہی۔ ریفرنڈم کے باعث گزشتہ روز اوش شہر میں عارضی طور پر کرفیو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کا اعلان کل پیر کے روز متوقع ہے۔

کرغزستان میں حالیہ نسلی فسادات میں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق تقریبا دو ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ کرغز اکثریت اور ازبک اقلیت کے درمیان ہونے والے اس خونریز تصادم کے باعث لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ ایسے حالات میں کرغزستان کی عبوری حکومت کی جانب سے آئین میں اصلاحات کے لئے ریفرنڈم کے اعلان پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے تشویش ظاہر کی جا رہی تھی۔ تاہم عبوری حکومت نے ریفرنڈم کے التواء کے حوالے سے تمام تر مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں مقررہ تاریخ پر یعنی اتوار کے روز ہی منعقد کرانے کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں