1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی میں خونریز فسادات، کم ازکم 34 افراد ہلاک

30 اپریل 2009

پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں متحارب گروپوں کے مابین نسلی بنیادوں پر خونریزی کے واقعات میں 34 افراد ہلاک ہو گئے اور درجنوں گاڑیوں اور نجی املاک کو آگ لگا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/Hgnd
بظاہر اس خونریزی کا ذمہ دار لینڈ اور ڈرگ مافیا کو قرار دیا جا رہا ہےتصویر: AP

کراچی شہر کے سب سے بڑے ہسپتال کے ذرائع نے پچیس جبکہ دوسرے ہسپتال کے حکام نے نو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ لسانی فسادات میں متعدد افراد زخمی ہیں اور اس وجہ سے طبّی حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ آج کراچی کے تمام اہم بازار، دیگر تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ مزید تشّدد کو روکنے اور امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لئے بھاری تعداد میں پاکستانی رینجرز اور پولیس اہلکار آج دن بھر کراچی کی سڑکوں پر گشت کرتے نظر آئے۔ دریں اثناء صوبے کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے متحدہ قومی مووٴمنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

صوبہ سندھ کے نوجوانوں سے متعلقہ امور کے وزیر فیصل سبزواری کے بقول عام شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے مجرموں کے مسلح گروہ نسلی بدامنی کو ہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس بارے میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر نبیل گبول نے کہا کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے صوبائی وزیر اعلیٰ کے ساتھ گفتگو میں انہیں امن عامہ کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے اور شہری انتظامیہ نے سیکیورٹی اہلکاروں کو شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے۔