کاہلو کی کشش چھ عشرے بعد بھی قائم
14 جولائی 2014فریدا کاہلو سن1907ء میں پیدا ہوئیں اور اُن کا انتقال 1954ء میں تیرہ جولائی کو ہوا۔ اُن کی بنائی ہوئی تصاویر بے شمار جرمن اخبارات و جرائد میں شائع ہوتی رہتی ہیں جبکہ سن 2002ء میں اُن کی زندگی پر ہالی وُڈ میں ایک فلم بھی بن چکی ہے۔
جرمنی کے کسی عجائب گھر یا نمائش گاہ میں کاہلو کی پینٹنگز کم ہی نظر آتی ہیں تاہم 2010ء میں برلن میں فریدا کاہلو کے شاہکاروں کی ایک شاندار نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ یورپ بھر میں بھی اپنی نوعیت کی یہ سب سے بڑی اور جامع نمائش تھی۔ اِس نمائش میں اِس ماورائے حقیقت پسند مصورہ کی تخلیق کردہ ایک سو پچاس آئل پینٹنگز اور ڈرائنگز رکھی گئی تھیں، ساتھ ہی کاہلو کی خاندانی ملکیت سے لیا گیا ایک جامع فوٹو شو بھی دکھایا گیا تھا۔
کاہلو کے والد ایک جرمن نژاد فوٹوگرافر تھے، جن کے لیے وہ ماڈل کے طور پر کام کرتی رہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کاہلو کی زیادہ تر پینٹنگز اُن کے سیلف پورٹریٹس پر مشتمل ہیں۔ اِن تصاویر میں لمبی گردن والی ایک خوبصورت نوجوان خاتون نظر آتی ہے۔ اپنے ابتدائی دَور کی ایک تصویر میں وہ گہرے سرخ رنگ کا ایک ریشمی لباس پہنے ہوئے ہے۔ اس تصویر میں بال پیچھے کھینچ کر باندھے گئے ہیں اور ترچھی نگاہوں کے ساتھ وہ نیچے کی طرف دیکھتی نظر آتی ہے۔ یہ تصویر کاہلو نے اُس دَور میں بنائی تھی، جب وہ ابھی محض اُنیس برس کی تھی۔
کاہلو کی بھرپور اور نشیب و فراز سے عبارت زندگی پر بس کے ایک حادثے، بے شمار بیماریوں، لاتعداد معاشقوں اور خاص طور پر میکسیکو کے عظیم مصور ڈیگو ریویرا کے ساتھ بے پناہ محبت کی گہری چھاپ نظر آتی ہے۔ اُس نے ریویرا کے ساتھ شادی تو کی لیکن وہ اپنی معذوری کی وجہ سے بچوں کو جنم نہیں دے سکتی تھی اور اِس چیز نے اُس کی شخصیت کو بُری طرح سے متاثر کیا تھا۔ وہ بچپن سے پولیو کا شکار تھی اور تب محض اٹھارہ برس کی تھی، جب بس کے ایک حادثے نے اُسے اپاہج بنا دیا تھا۔
میکسیکو کا قومی ورثہ قرار پانے کے ناتے کاہلو کی تصاویر کو ملک سے باہر لے جانا منع ہے۔ 2007ء میں کاہلو کی دو ڈرائنگز فروخت ہوئی تھیں۔ مئی سن 2006ء میں کاہلو کی ایک تصویر 5.6 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔