1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈبلن سٹی کونسل نے آنگ سان سوچی کو دیا اعزاز واپس لے لیا

صائمہ حیدر
14 دسمبر 2017

ڈبلن میں کونسلروں نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کو دیا گیا ایک شہری اعزاز واپس لے لیا ہے۔ یہ اعزاز سوچی کی جانب سے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مظالم کی روک تھام نہ کرنے پر منسوخ کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2pMuI
Myanmar - Aung San Suu Kyi
تصویر: Reuters/J. Silva

آئرش میڈیا کے مطابق میانمار کی لیڈر آنگ سان سوچی کو دیا گیا ’ فریڈم آف دی سٹی آف ڈبلن ایوارڈ ‘ احتجاجاﹰ واپس لینے کے لیے کونسلروں کی اکثریت نے رائے شماری میں حصہ لیا۔ ایوارڈ کی منسوخی کے حق میں 59 جبکہ اس کے خلاف دو ووٹ ڈالے گئے۔

ڈبلن سٹی کونسل کا یہ فیصلہ میانمار سے قریب چھ لاکھ بیس ہزار روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش ہجرت کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ میانمار کی فوج نے رواں برس اگست میں راکھین ریاست میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ میانمار کی ریاست راکھین سے فرار ہو کر بنگلہ دیش آنے والے مہاجرین کے مطابق میانمار کی فوج اُن کے خلاف قتل، جنسی زیادتی اور املاک کو آگ لگانے جیسے مظالم کی مرتکب ہوئی ہے۔

میانمار میں اس حالیہ بحران کی وجہ سے نوبل امن انعام یافتہ سوچی کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بالخصوص اس بحران سے درست طور پر نہ نمٹنے پر کئی مبصرین کہہ چکے ہیں کہ ان سے نوبل امن انعام واپس لے لینا چاہیے۔

آئرلینڈ کے روزنامے، ’آئرش انڈیپنڈنٹ‘ کے مطابق کونسلر سیرین پیری نے کہا،’’روہنگیا افراد پر روزانہ کا تشدد جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر اس ایوارڈ کے واپس لیے جانے سے میانمار کی حکومت پر کچھ دباؤ پڑتا ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔‘‘

ایک ماہ قبل موسیقار بوب گیلڈوف نے ڈبلن سٹی ہال میں اپنا فریڈم ایوارڈ سوچی کے خلاف احتجاج کے طور پر واپس کردیا تھا۔ گزشتہ ماہ روہنگيا مسلم اقليت کے خلاف مبينہ مظالم کی روک تھام کے ليے کوئی خاص اقدامات نہ کرنے پر برطانيہ کی آکسفورڈ يونيورسٹی نے بھی آنگ سان سوچی سے ’فريڈم آف دا سٹی‘ نامی ايوارڈ واپس لے ليا تھا۔