1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین ایف سی لیورپول کو خریدنے کا خواہش مند

5 اگست 2010

چين دنيا میں اپنے تيزی سے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی بنياد پر برطانيہ میں کھيل کی دنيا ميں بھی اپنے قدم جما رہا ہے۔ ایک چینی ادارہ اب انگلینڈ میں ليورپول فٹ بال کلب خريدنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/OcYU
ایف سی ليور پول کے امریکی مالکانتصویر: AP

برطانوی اخبارات دی ٹائمز اور گارڈیئن کی رپورٹوں کے مطابق عوامی جمہوریہ چين کا سمندر پار سرمايہ کاری کرنے والا ریاستی ادارہ چائنہ انویسٹمنٹ کارپوريشن ايک تاجر کينی ہوانگ کی طرف سے دنيا کے بہت ممتاز فٹ بال کلبوں میں شمار ہونے والے ایف سی ليورپول کو خريدنے کی پيشکش کے لئے رقوم فراہم کر رہا ہے۔

ایف سی ليورپول کو اس وقت شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ وہ 200 ملين پاؤنڈ يا قریب 300 ملين ڈالر کا مقروض ہے۔ اس لئے اس کلب کے امريکی مالکان اسے فروخت کرنا چاہتے ہيں۔ دی ٹائمز کے مطابق ليورپول کلب کو خريدنے کے لئے چائنہ انويسٹمنٹ کارپوريشن کا مقابلہ دو حريفوں سے ہے: پہلا حریف ادارہ ايک نجی کمپنی ہے اور دوسرا کويت کا ايک انتہائی امير خاندان۔

دی ٹائمز نے اندرونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ چائنہ انويسٹمنٹ کارپوریشن CIC نے اس کلب کی قيمت کا اندازہ 300 ملین پاؤنڈ سے لے کر 350 ملين پاؤنڈ تک لگايا ہے۔ اگر CIC اس بالواسطہ خريداری میں کامياب ہو جاتی ہے، تو یہ چینی سرمایہ کار ادارہ اس انگلش کلب کے زيادہ تر حصے کا مالک بن جائے گا۔ اخبار کےمطابق ایف سی لیورپول کو اميد ہے کہ ايک زيادہ بڑے سٹيڈيم کی تعمير اور اپنے ايشيائی فینز کی تعداد ميں اضافے کے ساتھ یہ کلب اپنی آمدنی ميں بہت زیادہ اضافہ کر سکتا ہے۔

FC Liverpool in der Premier League gegen Newcastle
ليور پول کی ٹيم نيو کاسل کے خلاف ميچ کھيلتے ہوئےتصویر: picture-alliance/ dpa

بيجنگ ميں ايک سرکاری افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا: ’’ميں نے ابھی ابھی یہ رپورٹ پڑھی ہے۔ مجھے ابھی اس بارے ميں زيادہ علم نہيں ہے۔‘‘

چين میں سپورٹس کے بہت بڑے تاجر ہوانگ کی ليورپول فٹ بال کلب ميں دلچسپی سے متعلق افواہوں ميں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وجہ سے انہيں بدھ چار اگست کو يہ بيان جاری کرنا پڑا کہ انہوں نے اس فٹ بال کلب کو خريدنے کے لئے ابھی تک کوئی باضابطہ پيشکش نہيں کی۔ ان کی نمائندگی کرنے والی ایک فرم ’ہل اينڈ نولٹن‘ نے کہا: ’’مسٹر ہوانگ نے کہا ہے کہ وہ ايف سی ليورپول ميں سرمايہ کاری ميں دلچسپی تو لے رہے ہيں ليکن انہوں نے تاحال کوئی باضابطہ پيشکش نہيں کی۔‘‘

ہانگ کانگ کی انويسٹمنٹ کمپنی QSL سپورٹس لیمیٹڈ کے سربراہ ہوانگ کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی ايک معاہدہ کر لينا چاہتے ہيں تاکہ ايف سی ليورپول کے موجودہ مينيجر روئے ہوجسن کو کلب کے ملکيتی حقوق کی منتقلی سے پہلے ٹيم کو مضبوط بنانے کا موقع مل سکے۔ يہ بھی کہا گیا ہے کہ ہوانگ اين فيلڈ ميں اس کلب کے اعلیٰ عہديداروں پر يہ واضح کر چکے ہيں کہ وہ اس کلب کو خريدنے ميں سنجيدہ ہيں۔ انہيں اميد ہے کہ اس طرح فيرنانڈو ٹوریس جیسے اعلیٰ درجے کے کھلاڑيوں پر يہ ظاہر کيا جا سکتا ہے کہ اس کلب کا مستقبل بہت روشن ہے۔

Zentrale der People's Bank of China - chinesischen Zentralbank
بيجنگ ميں چين کا مرکزی بينکتصویر: DW

چار اگست کو ليورپول فٹ بال کلب کے چيئرمين مارٹن بروٹن نے اعلان کيا تھا کہ کئی فريق اس کلب کی خريداری کے لئے اپنی پيشکشيں جمع کرا چکے ہيں۔ انہوں نے اخبار گارڈیئن کو بتايا: ’’ہمارا اب بھی يہی ہدف ہے کہ 31 اگست سے پہلے پہلے کوئی نہ کوئی سودا طے پا جائے۔‘‘

ليورپول کلب سے پہلے برطانيہ کے کئی دیگر فٹ بال کلب بھی غير ملکی مالکان کے ہاتھوں ميں جا چکے ہيں۔ ان ميں سے ايسٹن وِلا، برمنگھم اور مانچسٹر يونائيٹڈ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

ليورپول کلب کو اس کے دونوں امريکی مالکان ٹام ہکس اور جارج گليٹ نے اپريل ميں فروخت کے لئے بین الاقومی مارکيٹ ميں پيش کر ديا تھا۔ یہ کلب سب سے زيادہ رائل بينک آف سکاٹ لينڈ کا مقروض ہے، جس کے جاری کردہ قرضوں کی مالیت 237 ملين پاؤنڈ بنتی ہے۔

چينی سرمایہ کار ادارہ چائنہ انويسٹمنٹ کارپوريشن بیجنگ کے پاس موجود زر مبادلہ کے بہت بڑے ذخائر کے کچھ حصے کو بہتر منافع کمانے کی غرض سے سمندر پار سرمايہ کاری کے لئے قائم کيا گيا تھا۔ اس سال مارچ کے آخر تک چين کے زر مبادلہ کے ذخائر کی مالیت 2447 ارب ڈالر بنتی تھی۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں