1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’چین اور بھارت کے بیچ واقع پاکستان کی اہمیت غیرمعمولی ہے‘

8 مئی 2019

امريکی شہرہيوسٹن ميں "ابھرتا ہوا پاکستان" کے نام سے ايک تقريب منعقد ہوئی۔ اس تقريب کا مقصد ہيوسٹن اورامريکا کی مخير پاکستانی کميونٹی کو امريکی سياسی اور تجارتی شعبوں کی اہم شخصیات سے قریب لانا تھا۔

https://p.dw.com/p/3I7Ms
USA Houston Veranstaltung Emerging Pakistan zu Geschäftsmöglichkeiten in Pakistan
تصویر: DW/Mona Kazim

پاکستان چيمبر آف کامرس ہيوسٹن کے زير اہتمام اس تقریب میں پاکستان چيمبر آف کامرس، ہيوسٹن کے صدرڈاکٹر مبشرچودہری نے ڈی ڈبليوسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، "پاکستان ميں سرمايہ کاری کے بے انتہا مواقع موجود ہيں، جن ميں سیاحت سے لے کر سيالکوٹ ميں بننے والے جراحی کے آلات اور کھيلوں کا سامان شامل ہے۔" انہوں نے کہا کہ، سیالکوٹ کی بزنس کميونٹی نے مل کراپنا بين الاقوامی ہوائی اڈّا اورنجی ایئرلائن بنائی اورانکی کارگو سروس تجارت کا 80 فیصد عالمی مطالبہ پورا کرتی ہے۔" انہوں نے کہا کہ، "اگرسيالکوٹ جيسے چھوٹے شہر ميں یہ ممکن ہو سکتا ہے تو ہميں ان بڑے شہروں پر توجہ دينی چاہيے جہاں زیادہ مواقع ميسر ہيں۔"

زراعت، ماہی گیری اور شعبہ سیاحت کوفروغ دينے کی ضرورت پر زورديتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے معيشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان کی حاليہ معاشی حالت ميں مخّير پاکستانيوں کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ايسے کئی پراجيکٹ ہيں جن میں مخيرپاکستانی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کی تنظيم "اے اے پی اين اے" نے بھی اس سلسلے ميں بہت کام کيا ہے۔ اسکےعلاوہ پاکستان میں صاف پانی کی دستیابی پر بھی کام ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر چودہری نے اس بات پر زور ديا کہ آنے والی نسلوں کے ليے ہميں مثال قائم کرنا ہو گی تا کہ وہ پاکستان کی ترقّی ميں ہمارے بعد اپنا حصہ ڈاليں۔

USA Houston Veranstaltung Emerging Pakistan zu Geschäftsmöglichkeiten in Pakistan
تصویر: DW/Mona Kazim

تقريب ميں شامل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اس تقريب کے مہمان خصوصی، امريکا متعین پاکستانی سفير، ڈاکٹراسد مجيد خان تھے۔ سفیر پاکستان ڈاکٹر اسد مجيد خان نے کہا کہ انہيں امريکا ميں پاکستانيوں کی ترقی اورمعاشرے ميں ان کی عزت ديکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہيں اميد ہے کہ مستقبل ميں پاکستان اور امريکا کے دو طرفہ تعلقات مزيد بہتر ہوںگے۔

تجارت اور سرمايہ کاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وہ نئے پاکستان کی بات کرتے ہيں تو وہ ايک بدلے ہوئے پاکستان کو ديکھتے ہيں جو بين الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارت کے ليے بالکل تيار ہے۔ ڈاکٹر اسد خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا شمار دنيا کی چاليس بڑی معيشتوں ميں اورآبادی ميں پانچويں نمبر پر ہوتا ہے، جس وجہ سے یہ ملک افرادی قوت ميں ساتويں نمبرپر ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی جغرافيائی پوزيشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ، "ہم دنيا کی دو بڑی معيشتوں (انڈيا اور چين) کے بيچ واقع ہيں جس کے سبب ہماری جگہ مضبوط ہوتی ہے۔ ہم ايک چھوٹا مگر اہم ملک ہيں۔"

USA Houston Veranstaltung Emerging Pakistan zu Geschäftsmöglichkeiten in Pakistan
تصویر: DW/Mona Kazim

ایک اور اہم امر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان انگريزی سمجھنے والا دنيا کا تيسرا بڑا ملک ہے لہٰذا تجارتی اعتبار سے يہ فائدہ مند بات ہے۔ ہم تانبے کے ذخائر ميں تيسرے جبکہ سونے اور کوئلے کے ذخائر ميں دنيا ميں پانچويں نمبر پر ہيں جبکہ ہمارے نمک کے ذخائر دنيا ميں دوسرے نمبر پر آتے ہيں۔

ڈاکٹر اسد خان کا تاہم کہنا تھا "ماضی ميں ان تمام چيزوں کے باوجود ہم معاشی طور مضبوط نہ ہو سکے جسکی بنيادی وجہ ملک ميں سکیورٹی کی صورتحال تھی۔ مگر پچھلے دس سال ميں خاص طور پر پچھلے ايک سال ميں سکیورٹی کی صورتحال ميں واضح طور پربہتری آئی ہے۔ کراچی ہماری صنعت کا سب سے اہم حصّہ ہے اور وہاں جرائم کی شرح ميں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔ "

اس تقريب ميں ہيوسٹن ميں پاکستانی کونسل جنرل محترمہ عائشہ فاروقی نے بھی شرکت کی۔ اس موقعے پر انہوں نے پاکستان چيمبر آف کامرس، ہيوسٹن، امريکا اورحاضرين کا پاکستان کی معاشی ترقی ميں دلچسپی لينے پر شکريہ ادا کيا۔ تقريب ميں امريکا ميں تھائی لينڈ کے قونصل جنرل کے علاوہ امريکی سياست دان اور اہم عہدوں پرفائز شخصیات   نے حصہ لیا۔

امریکی مندوب برائے افغانستان اور پاکستان کا اسلام آباد کا دورہ

سفارتکار مصنفہ کیسے بنیں؟