1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چھپکلیوں کا خون سبز کیوں؟

18 مئی 2018

سائنس دان نیوگنی کے جزیرے پر پائی جانے والی چھپکلیوں کے ڈی این اے میں جھانکنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے ان مختلف چھپکلیوں کے سبز خون کی وجوہات جاننے میں مدد مل رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2xxQO
EcoCiity Berlin - Umweltbildung
تصویر: DW/T. Walker

نیوگنی کے ایک جزیرے پر پائی جانے والی مختلف چھپکلیوں کا خون سبز ہے اور یہ سوال سائنس دانوں کو پریشان کر رہا تھا کہ ان کے سبز خون کی وجوہات کیا ہیں۔ یعنی دنیا میں زیادہ تر جانوروں کا خون سرخ ہے، تو پھر ان چھپکلیوں کو لہو سبز کیوں ہے؟ ایک اور اہم سوال یہ تھا کہ ارتقا کے مراحل اس چھپکلی کے خون کو سبز رنگ اختیار کرنے تک کیوں لائے یا اس سے ان چھپکلیوں کی بقا کیوں وابستہ ہے یا اس کے فوائد کیا ہیں؟

طب کا نوبل انعام ’باڈی کلاک میں جھانکنے والے‘ تین ماہرین کے نام

زمین پر چار ارب سال پہلے بھی زندگی موجود تھی، نئے ٹھوس شواہد

ایٹمی حادثات سے کیڑوں اور پرندوں میں جینیاتی تبدیلیاں

ایسی چھپکلیوں کے ڈی این اے کی جانچ کے بعد سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خون کے سبز ہونے کی وجہ ان چھپکلیوں کے جسم میں ایک خاص زہریلے مادے بیلی وَیردِن کی زیادہ مقدار ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق اس عام سے سبز زہریلے مادے کی وجہ سے ممکنہ طور پر چھپکلیوں کا خون سبز ہوتا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ڈی این اے کی مدد سےان چھپکلیوں کی ارتقائی تاریخ دھیرے دھیرے آشکار ہوتی جا رہی ہے۔ محققین کی جانب سے ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان کا تعلق ممکنہ طور پر شِنکس نامی چھپکلی کی قسم سے ہے اور ان تمام  نے نیو گنی کے اس جزیرے پر چار مختلف ادوار میں ارتقائی نمو پائی۔

محققین کے مطابق اس چھپکلی کے جد امجد یقینی طور پر سرخ خون والے تھے، مگر ان سبز رنگ والی مختلف نوع کی چھپکلیوں کا آپس میں کوئی گہرا تعلق نہیں ہے۔ امریکا کی لوئزیانا یونیورسٹی کے میوزیم آف نیچرل سائنس سے وابستہ ارتقائی حیاتیات کے ماہر ذخاری روڈریگیز کے مطابق، ’’ان چھپکلیوں کا تعلق سرخ خون والے جانوروں ہی کے اجداد سے ہے اور سبز خون ان مختلف چھپکلیوں میں آزادانہ اور علیحدہ ارتقائی عمل کے ذریعے پیدا ہوا، جس مطلب ہے کہ خون کی سبز رنگت ان چھپکلیوں کے لیے ’فائدہ مند خصوصیت‘ کی حامل ہو گی۔‘‘

لوئزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی ہی سے تعلق رکھنے والے کرسٹوفر آسٹن کے مطابق، ’’سبز مادے بیلی وَیردِن کا انتہائی ارتکاز خون کے سرخ خلیوں کو سبز رنگ میں ڈھال دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ہلکا سبز رنگ خون کے علاوہ پٹھوں، ہڈیوں اور بافتوں تک میں دیکھا جا سکتا ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ بیلی وَیردِن مادے کا زیادہ ارتکاز مختلف جانوروں میں یرقان کا باعث بنتا ہے مگر ان چھپکلیوں میں بیلی وَیردِن مادے کی موجودگی کسی انسان کی موت کا باعث بن جانے والی سطح سے کئی گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

سائنس دان اب تک اس بارے میں یقینی طور پر کچھ کہنے کے قابل نہیں ہیں کہ ان چھپکلیوں میں خون کے سبز ہونے سے انہیں کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ تاہم کئی مچھلیوں، مینڈکوں اور حشرات کی متعدد انواع کا خون بھی سبز ہوتا ہے۔

آسٹن کے مطابق، ’’اس وقت ہم یہی سمجھ رہے ہیں کہ اس منفرد اور زہریلی فزیالوجی کے ارتقا کی وجہ ملیریا جیسے پیراسائٹس سے تحفظ کے لیے پیدا ہوئی ہو گی۔‘‘

سائنس دانوں نے اس تحقیق کے لیے سبز خون کی حامل چھ مختلف چھپکلیوں اور ان کی 45 قریبی انواع کے ڈی این اے کی جانچ کی۔ اب وہ خون سبز ہونے کا باعث بننے والے جین کی تلاش میں ہیں، تاکہ اس کی وجہ بننے والے جینیاتی محرکات کو دیکھا جا سکے۔ اس تحقیق کے نتائج کو بعد میں انسانوں میں یرقان کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ع ت / م م