چھت گرنے سے خواتین کے زیر جامے چرانے والا چینی چور پکڑا گیا
25 دسمبر 2014بیجنگ سے ملنے والی رپورٹوں میں چین کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پولیس نے اس شخص کو یُولِن کے شہر میں گرفتار کیا۔ اس کا نام ’تانگ‘ بتایا گیا ہے اور اس کی عمر تیس اور چالیس سال کے درمیان ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اسے اس کی جوانی کے اوائل ہی سے 'خاص طرح کے ذہنی مسائل‘ کا سامنا رہا ہے۔ ’’اسے یہ بھی یاد نہیں کہ وہ کتنے سالوں سے خواتین کے زیر استعمال زیر جامے چرا کر انہیں جمع کرتا آیا ہے یا وہ ایسی اشیاء کے بارے میں کب سے جنونی سوچ کا حامل ہے۔‘‘
نیوز ایجنسی روئٹرز نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ یہ چینی شہری جو زنانہ زیر جامے چراتا تھا، انہیں وہ اس عمارت میں جہاں وہ رہتا تھا، ہنگامی حالات میں عمارت سے باہر نکلنے کے لیے استعمال ہونے والی آخری منزل کے ایک دروازے کے قریب چھت میں چھپا دیتا تھا۔
ملزم کا جرم اس وقت سامنے آیا جب یہ چھت گر گئی اور پولیس کو وہاں سے دو ہزار سے زائد بریزیئر اور انڈرویئر ملے جو اس نے وہاں چھپا رکھے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزم ایک بڑے رہائشی کمپلیکس میں اپنے فلیٹ میں رہتا تھا اور اس کمپلیکس میں رہنے والی بہت سی خواتین نے ماضی میں شکایت کی تھی کہ ان کے گھروں سے ان کے زیر جامے پراسرار طور پر غائب ہو جاتے تھے۔ چین کے سرکاری میڈیا نے اپنی رپورٹوں میں مزید لکھا ہے کہ تانگ کے پاس ایک ایسی چابی تھی جس کی مدد سے اس کمپلیکس کے ہر فلیٹ کا دروازہ کھولا جا سکتا تھا۔
یُولِن کی پولیس کے مطابق، ’’ملزم خواتین کے انڈر گارمنٹس چوری کرنے کے لیے اس کمپلیکس کے مختلف گھروں میں اس وقت جاتا تھا جب ان کے رہائشی اپنے گھروں سے باہر ہوتے تھے۔‘‘