1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چوری شدہ یا کاشت شدہ یونانی پہاڑی جڑی بوٹیوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت

عصمت جبیں11 نومبر 2014

یونان اور البانیہ کی سرحد پر متعین پولیس افسر کرسٹوس مُوسافیدیس عام طور پر غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کوششوں کی وجہ سے مصروف رہتے ہیں۔ لیکن اس سال انہیں جڑی بوتیوں کی اسمگلنگ کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DlD6
تصویر: Fotolia/photocrew

یونانی بارڈر پولیس کے افسر کرسٹوس مُوسافیدیس کو اس معاملے کی اطلاع مقامی دیہاتیوں نے دی تھی۔ پھر مُوسافیدیس اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹہ چل کر ایک ایسی پہاڑی پر پہنچے جس کی اونچائی قریب چار ہزار فٹ تھی۔ انہیں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پہاڑی پر بہت سے مشکوک افراد چلتے پھرتے دکھائی دیتے ہیں۔

Oregano Blätter
’جنگلی اوریگانو‘ اور ’پہاڑی چائے‘ یونان میں انتہائی مقبول ہیںتصویر: emuck/Fotolia.com

یونانی پولیس کے یہ اہلکار جب اس پہاڑی پر پہنچے تو انہیں ایک کیمپ نظر آیا اور ایک درجن سے زائد البانوی باشندے وہاں کام کر رہے تھے۔ یہ کارکن پلاسٹک کے متعدد خیموں پر مشتمل اسی کیمپ میں رہتے تھے اور ان کے پاس اتنا زیادہ راشن تھا جو کئی دنوں کے لیے کافی ہو سکتا تھا۔

ان کارکنوں کے پاس کئی خچر بھی تھے، جن کے ذریعے وہاں سے حاصل کی گئی جڑی بوٹیوں کی فصل کو دشوار گزار پہاڑی راستے سے ہمسایہ ملک البانیہ میں ایک قریبی منڈی تک لے جایا جانا تھا۔ یہ واقعہ اس سال اگست کا ہے اور تب تک یہ کارکن قریب ساڑھے چار ٹن قیمتی جڑی بوٹیاں جمع کر چکے تھے۔

اس واقعے کے بعد یونانی پولیس اہلکاروں نے ملک کے جنوب میں واقع ٹریپولی نامی ایک شہر میں ایک لاری میں سوار ایسے ہی چند افراد کو گرفتار کر کے دو سو کلو گرام ’جنگلی اوریگانو‘ اور ’پہاڑی چائے‘ اپنے قبضے میں لے لی تھی۔ یہ جڑی بوٹیاں یونان میں انتہائی مقبول ہیں۔

ایسی یونانی جڑی بوٹیاں اگانے والے یا غیر قانونی طور پر جمع کرنے والے افراد جانتے ہیں کہ ان کے لیے یہ کاروبار کتنا منافع بخش ہے۔ یونانی زرعی شعبے نے ایسی جڑی بوٹیوں کی طلب میں اضافے پر ابھی تک زیادہ دھیان نہیں دیا۔

یونانی زرعی شعبے کی ایک تنظیم دے میترا DEMETRA کی ایک محققہ ایلینی مالوپا کہتی ہیں، ’’یونان میں نباتاتی اور حیاتیاتی تنوع بہت زیادہ ہے۔ ہمارے ہاں پودوں کی ساڑھے سات ہزار قسمیں پائی جاتی ہیں۔ ان میں سے بیس فیصد ایسی جڑی بوٹیاں ہیں جو خوشبو کے لیے یا پھر ادویات کے طور پر مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ لیکن یہ جڑی بوٹیاں زیادہ اگائی نہیں جاتیں۔‘‘

Flash-Galerie Rezepte Gewürze Oregano Paprika Pfeffer Safran Curry
جڑی بوٹیوں کی برآمد کے معاملے میں یونان اس شعبے کے دیگر بڑے یورپی ملکوں، سے کافی پیچھے ہےتصویر: Fotolia/Yana

جڑی بوٹیوں کی برآمد کے معاملے میں یونان اس شعبے کے دیگر بڑے یورپی ملکوں، مثال کے طور پر جرمنی، فرانس، بلغاریہ، اٹلی اور پولینڈ سے کافی پیچھے ہے حالانکہ یونانی معیشت کو ایسی برآمدات میں اضافے سے بہت زیادہ مالی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

پولیس افسر کرسٹوس مُوسافیدیس کہتے ہیں کہ جو جرائم پیشہ افراد یونان کے البانیہ کے ساتھ سرحدی علاقے میں غیر قانونی طور پر مختلف جڑی بوٹیاں کاشت یا جمع کرتے ہیں، وہ غیر قانونی مزدوروں کو ایسی پیداوار کے لیے بیس یورو سینٹ فی کلو ادا کرتے ہیں۔ لیکن بعد میں یہی یونانی جڑی بوٹیاں اٹلی میں قریب چار یورو فی کلو کے حساب سے بیچ دی جاتی ہیں۔

یونانی نباتات کی ریسرچرایلینی مالُوپا کے مطابق یونان کے شہر سالونیکی کی منڈیوں میں پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے پیکٹوں میں جتنی بھی جڑی بوٹیاں بیچی جاتی ہیں، ان میں سے نصف سے زائد ایسی ہوتی ہیں جن کی کاشت نہیں کی گئی ہوتی۔ یہ جنگلی جڑی بوٹیاں پہاڑی علاقوں سے جمع کر لی جاتی ہیں اور یہ بات وہاں نباتاتی نظاموں اور قدرتی ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید