1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائم

چائلڈ پورنوگرافی، پاکستانی سمیت 24 مشتبہ افراد گرفتار

10 جون 2018

چائلڈ پورنوگرافی یا بچوں کی فحش فلمیں اور تصاویر پھیلانے کے الزام میں ہسپانوی پولیس نے 24 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان میں کئی دیگر ممالک کے شہریوں کے علاوہ پاکستانی شہری بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/2zFMO
Computergeneriertes Kind Sweetie
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہسپانوی پولیس نے آج اتوار 10 جون کو 24 ایسے افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ بچوں کی فحش تصاویر اور فلمیں انٹرنیٹ پر پھیلانے میں ملوث ہیں۔ گرفتار شدہ افراد میں برطانیہ، گھانا، ایکواڈور اور پاکستان کے شہری شامل ہیں۔

چائلڈ پورنوگرافی: حتمی چیلنج ہے کیا؟ ڈی ڈبلیو کا تبصرہ

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس نے جب برطانوی شہری کو گرفتار کیا تو اس کے قبضے سے بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی ہزاروں تصاویر برآمد ہوئیں۔ پولیس نے ایسے آٹھ دیگر افراد کی بھی شناخت کر لی ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ اس گروہ کا حصہ ہیں جو فیس بُک اور اسکائپ کے ذریعہ یہ غیر قانونی مواد انٹرنیٹ پر شیئر کرنے میں ملوث ہے۔

Deutschland Verbrechen Kinderpornographie
پولیس نے جب برطانوی شہری کو گرفتار کیا تو اس کے قبضے سے بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی ہزاروں تصاویر برآمد ہوئیں۔تصویر: AP

ان مشتبہ افراد کو اسپین کے ملک کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں میڈرڈ سے لے کر بارسلونا تک اورکینیری جزائر سے لے کر بالائرک جزائر تک کے علاقے شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ایک پادری کے علاوہ ایک ایسا سابق گینگ ممبر بھی شامل ہے جو ایک اسکول کے کیفے ٹیریا میں کام کرتا تھا۔

ا ب ا / ع ت (ایسوسی ایٹڈ پریس)