1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرویز مشرف کی نماز جنازہ میں کون کون شریک ہوا؟

7 فروری 2023

پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو فوجی اعزاز کے ساتھ کراچی میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ ان کی نماز جنازہ میں فوج کے ساتھ ساتھ سیاست کی متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/4NBde
نماز جنازہ کے بعد جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے جسد خاکی کو سخت سکیورٹی میں آخری دیدارکے لیے لایا گیا
نماز جنازہ کے بعد جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے جسد خاکی کو سخت سکیورٹی میں آخری دیدارکے لیے لایا گیاتصویر: ISPR/REUTERS

جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پانچ فروری 2023ء کو متحدہ عرب امارات کے نجی ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ سابق صدر کا جسد خاکی چھ فروری کو متحدہ عرب امارات سے خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی اولڈ ٹرمنل ون پر لایا گیا تھا۔

سکیورٹی کے سخت انتظامات

 ان کے جسد خاکی کے ہمراہ سابق صدر کی اہلیہ، بیٹا بلال مشرف، بیٹی عائلہ مشرف اور ان کا ذاتی عملہ موجود تھا۔ پرویز مشرف کے جسد خاکی کے کراچی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئے۔ کراچی ایئرپورٹ اولڈ ٹرمینل سمیت دیگر مقامات کا کنٹرول افواج پاکستان کے جوانوں نے سنبھالا۔ سخت سکیورٹی میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے جسد خاکی کو کراچی ایئرپورٹ سے ملیر کینٹ منتقل کیا گیا۔ 

اس موقع پر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اہلخانہ سمیت ان کے ساتھ وقت گزارنے والے آبدیدہ نظر آئے۔ اہلخانہ کی مشاورت سے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی نماز جنازہ کے انتظامات کراچی ملیر کینٹ میں مکمل کیے گئے اور بعد میں نماز جنازہ پولو گراؤنڈ ملیر کینٹ میں ادا کی گئی۔

آخر رسومات فوجی اعزاز کے ساتھ

جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے جسد خاکی کے نماز جنازہ کے مقام پر پہنچنے پر رقت آمیز مناظر اور ان کے ماتحت جونئیر افسران آخری دیدار کے لیے بے تاب نظر آئے۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا جسد خاکی سبز ہلالی پرچم میں لپٹا ہوا تھا۔ جب ان کے جسد خاکی کو پولو گراؤنڈ میں ایمبولینس سے اتارا گیا تو فوجی جوانوں نے اپنے سابق سپہ سالار کو سلامی پیش کی۔

جہاں پرویز مشرف پیدا ہوئے تھے، دہلی میں دریا گنج کی حویلی کس حال میں

 فوج کا ایک چاق و چوبند دستہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے جسد خاکی کو لے کر نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے چوبترے کے قریب پہنچا۔ اس موقع پر سابق صدر کے بیٹے بلال مشرف اور ان کے سابقہ چیف سکیورٹی آفیسر کرنل الیاس وہاں موجود تھے۔

نماز جنازہ میں کون کون شریک ہوا؟ 

 نماز جنازہ میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد، سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ، اشفاق پرویز کیانی، سابق خفیہ اداروں کے سربراہان جنرل (ر) شجاع پاشا، ظہیر الاسلام، احسان الحق اور جنرل (ر) محمود سمیت دیگر عسکری قیادت اور جوانوں نے شرکت کی۔ 

تاریخ میں پرویز مشرف کو کیسے یاد رکھا جائے گا؟

سیاسی جماعتوں کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم شریک ہوئے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی شریک ہوئے۔ وفاقی وزرا سید امین الحق، فیصل سبزواری سمیت کئی دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ 

جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے نماز جنازہ کے موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نماز جنازہ کے موقع پر بھی سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات دیکھنے میں آئے۔ نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں کے شناختی کارڈ دیکھے گئے جبکہ موبائل فون سمیت تمام برقی آلات پولو گراؤنڈ میں لے جانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔ 

نماز جنازہ کے بعد جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے جسد خاکی کو سخت سکیورٹی میں آخری دیدارکے لیے لایا گیا۔ اس موقع پر ان کی صاحبزادی آئلہ مشرف نم آنکھوں سے ان کے سرہانے کھڑی نظر آئیں۔ بعدازاں سابق صدر کو آرمی قبرستان منتقل کیا گیا، جہاں انہیں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔