1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو بھارت کا حصہ بنائیں گے، جے شنکر

18 ستمبر 2019

بھارتی زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے اب پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو بھی ایک دن بھارت کا حصہ بنانے کی بات کی ہے۔

https://p.dw.com/p/3PlRb
Subrahmanyam Jaishankar
تصویر: AFP/Getty Images/S. Loeb

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور نئی دہلی حکومت کو توقع ہے کہ ایک دن بھارت اس پر دوبارہ مکمل کنٹرول حاصل کر لے گا۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اس متنازعہ خطے کی وجہ سے دونوں ممالک میں شدید کشیدگی موجود ہے۔ نئی دہلی حکومت نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت پانچ اگست کو ختم کر دی جس کے بعد سے وہاں مسلسل کرفیو کی طرح کی صورتحال موجود ہے اور اس کا باقی دنیا سے رابطہ کٹا ہوا ہے۔

Indien Kaschmir-Konflikt l Stadt Srinagar
نئی دہلی حکومت نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت پانچ اگست کو ختم کر دی جس کے بعد سے وہاں مسلسل کرفیو کی طرح کی صورتحال موجود ہے۔تصویر: picture-alliance/Xinhua/J. Dar

متنازعہ علاقہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان تقسیم ہے۔ نئی دہلی پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو پاکستانی آکوپائیڈ کشمیر (PoK) کا نام دیتا ہے۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا، ''پی او کے کے حوالے سے ہمارا نقطہ نظر ہمیشہ سے واضح ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ پی او کے بھارت کا حصہ ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ ایک دن یہ ہمارے دائرہ اختیار میں ہو گا۔ مکمل طور پر ہمارے پاس۔‘‘

ادھر پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے ان بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ''ایک قابض ریاست کی طرف سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور معاندانہ بیانات خطے کی صورتحال مزید خراب اور امن اور سلامتی کو داؤ پر لگا سکتے ہیں۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا، ''پاکستان امن کا حامی ہے لیکن کسی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘

منگل 17 ستمبر کو بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو میں دہرایا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثییت ختم کرنا بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)