1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی جنگجو گروہوں سے وابستگی پر تازہ امریکی پابندیاں

عاطف بلوچ1 اکتوبر 2014

امریکی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وہ ایسے افراد اور نیٹ ورکس کے خلاف ایکشن لے رہا ہے، جن کے پاکستان کے جنگجو گروہوں لشکر طیبہ اور حرکت المجاہدین سے روابط ہیں۔ واشنگٹن نے ان دونوں کو دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DO0b
تصویر: Fotolia/Iv Mirin

خبر رساں ادارے اے پی نے واشنگٹن سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے منگل کو بتایا ہے کہ وہ کالعدم حرکت المجادین اور لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے افراد اور گروہوں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایسے افراد اور گروہوں کے امریکا میں اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے جبکہ امریکی ادارے ان کے ساتھ کاروبار کرنے کے مجاز بھی نہیں رہیں گے۔

حرکت المجاہدین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے جنگجو بھارت، پاکستان اور افغانستان میں فعال ہیں اور اس ممنوعہ تحریک نے مشرقی افغانستان میں تربیت گاہیں بھی بنا رکھی ہیں، جہاں عسکری تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ لشکر طیبہ پاکستانی پنجاب میں سرگرم ہے اور اسے ایک منظم گروپ تصور کیا جاتا ہے۔ ایسے شکوک بھی ظاہر کیے جاتے ہیں کہ اس گروہ کے پاکستانی خفیہ اداروں کے ساتھ بھی پرانے روابط ہیں۔

USA David S. Cohen Terrorismus und Finanzen
امریکا میں انسداد دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے نائب سیکرٹری ڈیوڈ کوہنتصویر: AP

امریکا میں انسداد دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے نائب سیکرٹری ڈیوڈ کوہن کے بقول یہ دونوں گروہ نہ صرف دہشت گرد ہیں بلکہ یہ نئے بھرتی ہونے والے افراد کو عسکری تربیت فراہم کرنے کےعلاوہ القاعدہ اور دیگر انتہا پسند گروہوں کی معاونت و حمایت بھی کرتے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ نے منگل کو حرکت المجاہدین کے ایک رہنما کے علاوہ دیگر دو ایسے افراد اور ان کے نیٹ ورکس پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا، جو لشکر طیبہ کی مالی حوالے سے مدد کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہی امریکی حکام نے لشکر طیبہ کے بانی ممبر پر سخت پابندیاں عائد کی تھیں اور امریکا میں اس کے کرنسی ایکسچینج کے کاروبار کو بند کروا دیا تھا۔

امریکی وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی شہر لاہور میں فعال فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور اس کے گورننگ بورڈ کے بانی ممبر محمد اقبال پر تازہ پابندیاں عائد کی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور کا رہائشی محمد اقبال اپنے ادارے کے ذریعے لشکر طیبہ کے لیے چندہ اکٹھا کرتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت الزام عائد کرتا ہے کہ 2008ء میں ممبئی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں لشکر طیبہ ہی ملوث تھی۔ اس واقعے میں 166 بھارتی شہری مارے گئے تھے۔ امریکا بھی کہتا ہے کہ ممبئی حملوں میں ملوث لشکر طیبہ سے منسلک ایسے افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، جو پاکستان میں موجود ہیں۔