1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: یوم آزادی پر زیارت ریذیڈنسی کا بحالی کے بعد افتتاح

عبدالغنی کاکڑ، کوئٹہ14 اگست 2014

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جمعرات کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی نومرمت شدہ اس تاریخی رہاش گاہ زیارت ریذیڈنسی کا افتتاح کر دیا جسے گزشتہ سال ایک دہشت گردانہ حملے میں شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1CuyI
تصویر: DW/A.G.Kakar

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے شمال مشرق میں واقع ضلع زیارت میں جشن آزادی کی یہ تقریب بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح سے منسوب تاریخی ریذیڈنسی کے احاطے میں منعقد ہوئی، جس میں وزیراعظم نواز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے پاکستان کی داخلی سلامتی، موجودہ سیاسی صورتحال، مسئلہ کشمیر اور دیگر امور پر روشنی ڈالی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا تھا، ’’پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔ ہم اندرون ملک بھی امن کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی سرحدوں پر بھی پائیدار امن چاہتے ہیں۔ دنیا کے ساتھ باہمی احترام کو فروغ دینا ہماری خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔ ہم دہشت گردی کے خاتمے لیے ُپرعزم ہیں۔ پاکستان ہماری رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے اور ہماری زندگی کا مظہر ہے۔ اس کی حفاظت کے لیے ہم اپنے خون کا آخری قطرہ بھی نچھاور کردیں گے۔ ‘‘
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں صوبوں کے اندرونی مسائل کا بھی احاطہ کیا اور خیبر پختونخوا حکو مت پر زور دیا کہ وہ احتجاج کے ساتھ ساتھ مسائل کے حل کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل کرے۔ ’’ہم چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی حکومت بھی اس حوالے سے کردار ادا کرے۔ وہاں کی حکومت بھی عوام کی توقعات پر پورا اترے۔ بے شک آزادی مارچ بھی کرے اور لانگ مارچ بھی کرے، مگر عوامی مسائل پر بھی توجہ دی جائے، غربت کو دور کرے۔ امن و امان کا مسئلہ حل کیا جائے۔‘‘

آٹھ کمروں پر مشتمل قائد اعظم ریذیڈینسی کی یہ تاریخی عمارت 1892ء کے اوائل میں لکڑی سے تعمیر کی گئی تھی۔ سن 1948ء میں بانیِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے ناسازی طبیعت کے باعث اپنی زندگی کے آخری دو ماہ اسی رہائش گاہ میں قیام کیا تھا۔ ان کے انتقال کے بعد اس رہائش گاہ کو قائد اعظم ریذیڈنسی کے نام سے قومی ورثہ قرار دیتے ہوئے عجائب گھر میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

تقریب سے وزیر اعلیٰ بلوچستا ن ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے قائد اعظم ریذیڈنسی کی اس تاریخی عمارت کی تعمیر کو کم اور مقررہ وقت پر مکمل کر کے ثابت کر دیا ہے کہ بلوچستان کے لوگ محب وطن اور محنتی بھی ہیں۔ اگر ہمارا اتحاد اسی طرح برقرار رہا تو منفی عناصر کبھی اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔‘‘
یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں شدت پسندوں کے حملے کے دوران زیارت ریذیڈنسی میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور 121 سال پرانی لکڑی کی اس عمارت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ صوبائی حکو مت نے 14 کروڑ روپے کی لاگت سے اس عمارت کی مرمت اور بحالی کا کام مکمل کیا ہے۔