1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پاکستان کو بلا تفریق تمام عسکری گروپوں سے لڑنا ہوگا‘

امتیاز احمد13 جنوری 2015

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو ان تمام عسکری گروپوں کے خلاف لڑنا چاہیے جو بھارتی، افغان اور امریکی مفادات کے لئے خطرہ ہیں۔ اس کے لیے امریکا پاکستان کو مزید مالی امداد بھی فراہم کرے گا۔

https://p.dw.com/p/1EJLW
John Kerry Besuch in Pakistan 13.01.2015
تصویر: Reuters/F. Mahmood

پاکستان پر ایک عرصے سے یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ صرف مخصوص عسکری گروپوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسی تناظر میں پاکستان کے دورے پر پہنچنے والے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے علاقے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان سے بلا تفریق تمام عسکری گروپوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں ایسے ’خوفناک عسکری‘ گروپوں کے نام لیتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا، ’’ دہشت گرد گروپ، جیسا کہ پاکستانی اور افغان طالبان، حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ اور وہ دیگر گروپ جو پاکستان کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے ہمسایہ ممالک اور امریکا کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘

John Kerry Besuch in Pakistan 13.01.2015
جان کیری کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز نے دوبارہ یقین دہانی کروائی ہے کہ ’’تمام گروپوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔‘‘تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

پشاور اسکول حملے کے بعد پاکستان نے بھی علان کیا تھا کہ اس کی نظر میں کوئی ’’اچھے یا برے طالبان‘‘ نہیں ہیں اور افغان سرحد کے قریب تمام گروپوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔ آج اسلام آباد میں جان کیری کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز نے دوبارہ یقین دہانی کروائی ہے کہ ’’تمام گروپوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔‘‘

پاک بھارت امن مذاکرات

بھارت کا دورہ کرنے کے بعد اسلام آباد پہنچنے والے جان کیری نے ان دونوں روایتی حریف ممالک سے منجمد امن مذاکرات دوبارہ سے شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے بارڈر پر ہونے والی دو طرفہ جھڑپوں کی وجہ سے واشنگٹن حکومت کو ’’گہری تشویش‘‘ لاحق ہے۔ جان کیری نے کہا کہ یہ پاکستان اور بھارت کے اپنے مفاد میں ہے کہ وہ تعلقات میں بہتری لائیں۔

اس موقع پر سرتاج عزیز کا اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکا اور بین الاقوامی برادری کے با اثر ممالک بھارت کو قائل کر سکیں گے کہ وہ علاقائی امن کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔‘‘ سرتاج عزیز کا زور دیتے ہوئے کہنا تھا، ’’ پاکستان مشرق اور مغرب میں اپنی دونوں سرحدوں پر واقع ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے۔‘‘

امریکی وزیر خارجہ نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں بھارت پر دباؤ بڑھائیں گے کیونکہ بھارت ہی نے گزشتہ برس طے شدہ امن مذاکرات کا سلسلہ منقطع کر دیا تھا۔ جان کیری کا کہنا تھا، ’’ امریکا مدد کے لیے وہ سب کچھ کرے گا، جو وہ کر سکتا ہے۔‘‘

پاکستان کی مالی امداد

’’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘‘ میں پاکستان2001ء کے بعد سے امریکا کا کلیدی اتحادی ہے۔ اس سلسلے میں جان کیری نے کہا کہ امریکا پاکستان کو 250 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا یہ امداد قبائلی علاقوں میں لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کے لیے دے گا۔ اس سے پہلے سرتاج عزیز کی طرف سے اپیل کی گئی تھی کہ امریکا پاکستان کی مالی امداد جاری رکھے تا کہ ان قبائلی علاقوں میں تعمیر نو کا کام شروع کیا جا سکے، جہاں ملکی فوج عسکریت پسندوں سے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے۔