1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے ہمیں مایوس کیا، ایس ایم کرشنا

3 فروری 2011

بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے ممبئی حملوں کے بارے میں پاکستان میں جاری عدالتی کارروائی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ یہ بات دونوں ملکوں کے درمیان خارجہ سیکریٹریوں کی سطح پر ہونے والی بات چیت سے قبل سامنے آئی ہے۔

https://p.dw.com/p/109fd
ایس ایم کرشناتصویر: UNI

پاکستان اور بھارت کے درمیان خارجہ سیکریٹریوں کی سطح پر آئندہ مذاکرات اگلے ہفتے بھوٹان میں ہونے جا رہے ہیں، جو دونوں ملکوں کے مابین امن عمل کی بحالی کی کوششوں کی ایک کڑی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان امن مذاکرات 2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد منجمد ہو گئے تھے۔

اس وقت تقریباﹰ درجن بھر حملہ آوروں نے ممبئی میں دو ہوٹلوں پر حملوں کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ دہشت گردی کی اس کارروائی میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملے گھنٹوں جاری رہے، جن کے لئے پاکستانی شدت پسند گروپ لشکر طیبہ کو ذمے دار قرار دیا جاتا ہے۔

اب بدھ کو ایس ایم کرشنا نے کہا، ’پاکستان نے ہمیں مایوس کیا ہے۔ کیونکہ ابھی تک دو گواہوں کو سماعت میں شامل کیا گیا ہے اور یہ معاملہ آگے بڑھتا دکھائی نہیں دیتا۔‘

انہوں نے کہا کہ بھارت اس حوالے سے پاکستان کو یہ یاد دلاتا رہے گا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے سماعت کا عمل تیز تر کیا جائے۔ کرشنا نے کہا، ’بھارت چاہتا ہے کہ عدالتی کارروائی میں تیزی لائی جائے۔

Mehr als 100 Tote bei Terrorserie in Bombay
ممبئی حملوں میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ممبئی حملوں کے حوالے سے پاکستان میں جاری کارروائی کے حوالے سے اُمید کا دامن نہیں چھوڑا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ اعتماد کی فضا میں کچھ بہتری آئی تو انہوں نے اس کا نفی میں جواب دیا۔

انہوں نے اس بات چیت میں پاکستانی صوبہ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے قتل کا حوالہ بھی دیا، جس پر انہوں نے دُکھ اور حیرت کا اظہار کیا کہ کس طرح پاکستانی معاشرے کے بعض حلقے قاتلوں کو ہیرو بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’یہ خطرناک پیش رفت ہے۔‘

ایس ایم کرشنا نے کہا کہ کسی گورنر کو ہٹانے کے لئے قتل کر دینا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید