1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں سیلاب: جرمن تنظیموں کی امدادی اپیلیں

3 اگست 2010

پاکستانی تاریخ کے شدید ترین سیلابوں کے پس منظر میں جرمنی میں بہت سی غیر سرکاری امدادی تنظیمیں عام شہریوں سے پاکستانی سیلاب زدگان کی مدد کی در‌خواستیں کر رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/ObE6
جرمن ریڈ کراس دنیا بھر کے متاثرہ علاقوں میں ضرورت مند انسانوں کی مدد کرتی ہےتصویر: AP

اس سلسلے میں کیئر (Care) نامی امدادی تنظیم کے پاکستان میں ڈائریکٹر ولید رؤف نے غیر ملکیوں خاص کر جرمن باشندوں سے اپیل کی کہ وہ ان سیلابوں سے متاثرہ تین ملین سے زائد ضرورت مند انسانوں کی مدد کے لئے دل کھول کر عطیات دیں۔

سیلاب زدہ علاقوں میں چونکہ رہائشی سہولیات پینے کے صاف پانی، ادویات اور حفظان صحت کے لئے استعمال ہونے والے سامان کی شدید قلت ہے، اس لئے جرمن امدادی تنظیمیں متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں خیمے، پہننے کے لئے کپڑے، ادویات، حفظان صحت کے لئے استعمال ہونے والا سامان اور کھانا پکانے کے برتن وغیرہ مہیا کرنے کے منصوبے بنا رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف کے مطابق پاکستان میں گزشتہ قریب ایک صدی کے ان شدید ترین سیلابوں سے 3.2 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ہلاک شدگان کی تعداد بھی اب تک کے اندازوں کے مطابق قریب پندرہ سو ہو چکی ہے۔

City-Station der Caritas in Bonn
جرمن شہر بون میں کاریتاس کا قائم کردہ سٹی سٹیشن، بے گھر افراد کے لئے ہنگامی رہائشی گاہتصویر: Sola Hülsewig

جرمنی میں جن بڑی غیر سرکاری امدادی تنظیموں نے عام شہریوں سے پاکستانی سیلاب زدگان کے لئے مدد کی اپیلوں کی صورت میں اپنی باقاعدہ مہم شروع کی ہے، ان میں کیئر، کاریتاس انٹرنیشنل، جرمن ریڈ کراس، قدرتی آفات سے بچاؤ کی جرمن کلیسائی امدادی تنظیم اور ہنگامی حالات میں بچوں کی مدد کرنے والا جرمن فلاحی ادارہ Kindernothilfe خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

ان اداروں کی طرف سے مختلف شہروں اور بینکوں میں ان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات پر مشتمل مسلسل ایسے اعلانات بھی کئے جا رہے ہیں، جن کی روشنی میں امداد دہندگان کسی بھی بینک میں اپنی عطیہ کردہ رقوم جمع کروا سکتے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں