1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں سلنڈر کیوں پھٹنے لگے ہیں؟

30 جون 2021

ایک ایسے وقت میں جب پنجاب حکومت جوہر ٹاؤن بم دھماکے میں ملوث افراد کا سراغ لگا لینے کی کامیابی کی خوشیاں منا رہی تھی، لاہور ہی میں یکے بعد دیگرے ہونے والے گیس سلنڈر دھماکوں نے اس شہر کے مکینوں کو دہلا کر رکھ دیا۔

https://p.dw.com/p/3vpB7
گیس سلنڈر
تصویر: DW/J. Abdullah

چند روز پہلے ہونے والے جوہر ٹاؤن دھماکےکے فورا بعد غیر رسمی طور پر میڈیا کے لوگوں کو بتایا گیا کہ یہ دھماکہ گیس سلنڈر پھٹنے کی وجہ سے ہوا ہے، پھر سنا گیا کہ گیس پائپ لائن پھٹ گئی ہے۔

جناح ہسپتال کی انتظامیہ کی طرف سے جب یہ اعلان سامنے آیا کہ ہسپتال لائے جانے والے زخمی افراد کے زخموں سے لوہے کے ذرات ملے ہیں ، پھر جا کر سرکار کی طرف سے یہ معلوم ہوا کہ یہ 'سلنڈر دھماکا‘ دراصل دہشت گردی کی ایک واردات تھا۔

لاہور کے علاقے نیو گارڈن ٹاؤن کی معروف برکت مارکیٹ میں ہونے والے گیارہ دھماکوں کو بھی ابھی تک ایک حادثہ ہی قرار دیا گیا ہے۔ لیکن عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تفصیلی چھان بین ہونی جانی چاہیے۔ کیونکہ ملک آج کل جس قسم کے حالات سے گزر رہا ہے ان میں دہشت گردانہ وارداتوں کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

سلنڈر کیوں پھٹ رہے ہیں؟

پاکستان میں سلنڈر کیوں پھٹتے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں پاکستان ایل پی جی انڈسٹری ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے ڈی ڈبلیو اردو کو بتایا کہ پاکستان میں گیس سلنڈر غیر معیاری ہونے کی وجہ سے پھٹتے ہیں۔

ان کے بقول اوگرا نے سلنڈر بنانے کے لیے جن کمپنیوں کو لائسنس جاری کیے ہوئے ہیں وہ بھی مستند عالمی معیارات اور ایس او پیز کو نظر انداز کرکے غیر معیاری سلنڈر بنا رہی ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

پنجاب کا شہر گوجرانوالا ایسے سلنڈروں کو بنانے والی فیکٹریوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ان کے بقول پاکستان میں زیر استعمال زیادہ تر سلنڈر غیر معیاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہر روز سلنڈر پھٹنے کے اوسطا دو واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ان واقعات میں اوسطا چار سے چھہ افراد ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔ 

یاد رہے ایل پی جی گیس سلنڈر پاکستان میں گھروں، رکشوں اور ریسٹورانٹس میں بڑی تعداد میں استعمال ہو رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں عرفان کھوکھر نے بتایا کہ معیاری سلنڈر دھوپ،  ٹھوکر اور بعض اوقات آگ سے بھی نہیں پھٹتا۔ دوسری طرف غیر معیاری سلنڈر ذرا سی بے احتیاطی سے پھٹ سکتا ہے کوئی شخص سگریٹ بغیر بھجائے سلنڈر کے پاس پھینک دے تو اس سے بھی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، '' میں نے متعدد بار وزیراعلی پنجاب کو اس مسئلے سے آگاہ کرنے کے لیے وقت مانگا ہے لیکن یوں معلوم ہوتا کہ کہ ان حادثات کو روکنا حکومت کی ترجیحات میں ہی شامل نہیں۔ ‘‘

آپریشن شروع

 سلنڈر کے تازہ دھماکوں کے بعد لاہور میں ایل پی جی گیس سلنڈروں کے خلاف ایک بڑا آپرہیشن شروع کر دیا گیا ہے اورگیس سلنڈر بیچنے والی زیادہ تر دوکانیں بند کر دی گئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق پولیس کے خوف سے سلنڈر بیچنے کا کام اگر خفیہ طور پر گھروں میں منتقل ہو گیا تو یہ مزید خطرناک ہو گا۔

ایک دفاعی تجزیہ نگار برگیڈئیر (ر) فارووق حمید خان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ پاکستان کے تحقیقاتی ادارے اور متعلقہ ایجنسیاں گیس سلنڈر کے تازہ دھماکوں کے پیچھے چھپے دہشت گردی کے خدشات کی چھان بین کر رہی ہوں گی، ''جب سے پاکستان نے امریکا کو اڈے دینے سے انکار کیا ہے، تب سے دہشت گردی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر حملوں میں تیزی آ گئی ہے۔ ‘‘

فاروق حمید کا کہنا ہے کہ جوہر ٹاؤن بم دھماکوں کا ملزم ڈیوڈ پال یو اے ای کی جیل سے رہائی پا کر پاکستان آیا تھا۔ ان کے بقول جب سے اسرائیل اور یو اے ای کے تعلقات میں قربت آئی ہے۔ ایک پاکستانی کے طور پر مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں یو اے ای پاکستان کے خلاف کارروائیوں کا نیا مرکز نہ بن جائے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کو اڈے دے کر ایران، چین، اور روس کو ناراض کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا،''اسے افغانستان سے ردعمل کا بھی خوف لاحق ہے۔ اس لیے عمران حکومت نے فوجی اڈوں کے معاملے پر جو اصولی موقف اپنایا ہے۔ اس کی قیمت پاکستان کو چکانی پڑ سکتی ہے، کئی سلیپنگ سیلز ایکٹو ہو سکتے ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط مزید کڑی ہو سکتی ہیں، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی مشکلات مزید بڑھائی جا سکتی ہیں اور بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ان حالات میں پاکستان کو درست اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔‘‘