1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان فٹ بال لیگ کا انعقاد غير واضح صورتحال سے دوچار

3 اکتوبر 2021

پاکستانی شائقینِ فٹ بال کو امید ہے کہ معروف کھلاڑی مائیکل اوون کے تعاون سے پروفيشنل فٹ بال کی ایک نئی ابتدا ملک میں ہو سکتی ہے۔ فیفا نے پاکستان کی رکنیت معطل کی ہوئی ہے اور یہ لیگ کے راستے کی رکاوٹ بن سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/41Alk
Pakistan - Fußballtraining für Straßenkinder
تصویر: Getty Images

سابق انگلش فٹ بالر اور مشہور ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کی جانب سے کھیلنے والے مشہور کھلاڑی مائیکل اوون نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ ایک تین سالہ معاہدہ طے کیا ہے، جس کا مقصد ملک میں فٹ بال کے کھیل کو فروغ دینا ہے۔

جب پاکستانی ٹیم نے اسرائیلی ٹیم کو فٹبال میچ میں شکست دی

بظاہر اوون کے ساتھ معاہدہ بہت شاندار ہے لیکن اس کے قابلِ عمل ہونے میں ایک بڑی رکاوٹ موجود ہے۔ یہ رکاوٹ اس کھیل سے متعلق امور کی نگرانی کرنے والے عالمی ادارے فیفا کا ایک فیصلہ ہے۔ اس فیصلے کے تحت اس وقت پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت معطل ہے اور عالمی ادارہ اس لیگ کے انعقاد کو روکنے کا مجاز بھی ہے۔

Pakistan Fußball Liga
فٹ بال کھیل کی ترویج کے ایک بین الاقوامی ادارے گلوبل ساکر وینچرز (جی ایس وی) نے فٹ بال لیگ کے لیے مائیکل اوون کو ایمبیسڈر نامزد کیا ہےتصویر: Pakistan Football Federation

پاکستان فٹ بال لیگ

مائیکل اوون کی نگرانی میں پاکستان فٹ بال لیگ (پی ایف ایل) کا انعقاد اگلے سال یعنی سن 2022  کے موسم بہار میں کیا جائے گا۔ فٹ بال کھیل کی ترویج کے ایک بین الاقوامی ادارے گلوبل ساکر وینچرز (جی ایس وی) نے اسی فٹ بال لیگ کے لیے مائیکل اوون کو اس کا ایمبیسڈر نامزد کیا ہے۔

پاکستان فٹ بال لیگ کے میچوں کا انعقاد کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، ملتان اور پشاور میں کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ان شہروں میں میچوں کے لیے مناسب گراؤنڈز کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔

کرکٹ کے دلدادہ ملک ميں عالمی معيار کے فٹ بال کھلاڑی کی کھوج

دو ممالک میں فٹ بال کی پروموشن

اکتالیس سالہ سابق انگلش فارورڈ یا اسٹرائیکر کھلاڑی مائیکل اوون نے لیگ کے آئیڈیے کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یقینی طور پر بائیس کروڑ افراد کے ملک میں نئے کھلاڑیوں کی نشاندہی ممکن ہو سکے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی کلبوں کے ساتھ اشتراک پر مبنی يہ لیگ منفرد ہے اور اس سے پاکستانی کلبوں کو بین الاقوامی کھلاڑیوں کا تعاون میسر ہو سکے گا۔

Pakistan Gilgit National Youth Ski Camp Zarthgurben Shimshal
گلگت میں پہاذ کے دامن میں مقامی نوجوان شوق سے فٹ بال کھیلتے ہوئےتصویر: Pakistan Youth Outreach

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس لیگ کے انعقاد سے پاکستان میں فٹ بال کھیل بہتر خطوط پر ترویج پانے سے اس کھیل کی مقبولیت بڑھے گی اور انگلش فٹ بال ٹیم کے شائقین کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

فیگو اور کاکا کی پاکستان آمد، مداحوں میں خوشی

جی ایس وی ادارے کی مارکیٹنگ ڈائریکٹر ماحین حسین کا کہنا ہے کہ مقامی کھلاڑیوں کے بین الاقوامی فٹ بالرز کے ساتھ کھیلنے سے میدان کے اندر مسابقت کے عمل میں اضافہ ہو گا اور یہ ان کی پرفارمنس میں بہتری کا باعث بھی بنے گا۔

فیفا کا اقدام

رواں برس فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت اس بنیاد پر معطل کی تھی کہ فیڈریشن کے امور میں ایک تیسرا فریق مداخلت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس معطلی میں فیفا نے اکتیس دسمبر تک کی توسیع حال ہی میں کی ہے۔ اس تناظر میں پاکستان فٹ بال لیگ کے ممکنہ انعقاد پر ایک تلوار یقینی طور پر لٹکی ہوئے ہے اور عالمی ادارہ اس کے انعقاد کی تمام کوششوں کو منسوخ یا مؤخر کر سکتا ہے۔

فیفا نے یہ اقدام ایک پاکستانی عدالت کے اس فیصلے کی روشنی میں کیا تھا جس میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا دفتر اور مالیاتی معاملات عدالتی ایڈمنسٹریٹر کے کنٹرول میں کر دیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ پاکستانی فیڈریشن میں اندرونی رسہ کشی اور انتشار پایا جاتا ہے۔

فیفا کے حکم کے تحت پاکستان میں قومی ٹیم اور مقامی فٹ بال کلبز انٹرنیشنل مقابلوں میں فی الحال شرکت کے اہل نہیں ہیں۔

ہارون جنجوعہ (ع ح/ع س)