1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: شدت پسندوں کے حملے میں آٹھ فوجی ہلاک

23 اپریل 2010

پاکستان کے شمال مغرب میں عسکریت پسندوں نے ایک فوجی قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا، جس میں کم از کم آٹھ فوجی ہلاک اور پندرہ زخمی ہوگئے ہیں۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق یہ حملہ شمالی وزیر ستان کے علاقے دَتہ خیل میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/N4Su
پاکستانی فوجی میران شاہ میںتصویر: AP

دَتہ خیل کا علاقہ شمالی وزیر ستان کے اہم شہر میران شاہ کے قریب ہی واقع ہے۔ اطلاعات کے مطابق فوجی کانوائے پر یہ حملہ جمعرات کی شب کیا گیا۔ پاکستانی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ شدت پسندوں کے ایک گروپ نے اس قافلے پر راکٹ لانچرز کی مدد سے اس وقت گرینیڈ داغے، جب یہ فوجی میران شاہ سے دَتہ خیل کی طرف جا رہے تھے۔ مرنے والے آٹھ فوجیوں میں ایک افسر بھی شامل بتایا جاتا ہے۔

شمالی وزیرستان کو القاعدہ اور طالبان عسکریت پسندوں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے تاہم ابھی تک یہ علاقہ بہت حد تک شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائیوں سے محفوظ رہا ہے۔ شمالی وزیر ستان میں سرگرم عسکری تنظیموں کی توجہ زیادہ تر افغان جنگ پر مرکوز ہے۔

Unruhen in Pakistanischen Grenzgebieten
تصویر: AP

واشنگٹن حکومت پاکستان پر مسلسل یہ دباوٴ ڈال رہی ہے کہ اسے جنوبی وزیرستان اور مالا کنڈ ڈویژن کی طرح شمالی وزیرستان میں بھی عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنا چاہیے۔ تاہم اسلام آباد حکومت کا مؤقف ہے کہ ابھی اس کے پاس اتنے ذرائع نہیں کہ وہ شمالی وزیرستان میں بھی فوجی کارروائی شروع کر سکے۔ امریکی حکام چاہتے ہیں کہ پاکستانی فوج شمالی وزیرستان میں سرگرم عسکری کمانڈر سراج الدین حقانی کے خلاف کارروائی کرے کیونکہ ان کے خیال میں حقانی ہی مشرقی افغانستان میں نیٹو فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہیں۔ اس وقت پاکستانی فوج کے ہزاروں اہلکار خیبر پختونخواہ صوبے سے ملحقہ مختلف قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔

Taliban, Archivbild
شمالی وزیرستان کو القاعدہ اور طالبان عسکریت پسندوں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

دوسری جانب ایک علٰیحدہ واقعے میں شدت پسندوں نے شمالی وزیرستان ہی کے علاقے میر علی میں تین افراد کو امریکی خفیہ اداروں کے لئے جاسوسی کرنے کے شبے میں گولی مار کر ہلاک کردیا ہے جبکہ ایک اور شخص کا انہی وجوہات کے باعث سر قلم کر دیا گیا۔ عسکریت پسند گزشتہ چند برسوں کے دوران بیسیوں افراد کو امریکی خفیہ اداروں کے لئے مخبری کرنے کے الزام میں موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں۔

ادھر ایک حکومتی عہدیدار جہاں زیب نے بتایا کہ قبائلی علاقے اورکزئی میں بھی سیکیورٹی فورسز نے سولہ مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس واقعے میں ایک فوجی اہلکار کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

دریں اثناء پاکستانی سیکیورٹی دستوں نے جنوبی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ساتھ ایک خونریز جھڑپ میں کم از کم چھ باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی، جب سیکیورٹی اہلکار علاقے میں گھر گھر تلاشی لے رہے تھے۔ حکام کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں ہتھیار، گولہ بارود، خود کش بم حملوں میں استعمال ہونے والی تین جیکٹس اور سات بم بھی برآمد کر لئے گئے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں