1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان، افغانستان اور امریکہ کی سلامتی آپس میں جڑی ہوئی ہے: اوباما

عاطف بلوچ7 مئی 2009

امریکہ ، پاکستان اور افغانستان کے صدور نےالقاعدہ اورطالبان جنگجووں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں ہم آہنگی میں اضافے پیدا کرنے کا عہد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Hl3P
صدر اوباما نے حامد کرزئی اور آصف علی زرداری سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیںتصویر: AP

بدھ کے دن آصف علی زرداری،حامد کرزئی اور باراک اوباما کے مابین ہونے والی ملاقات کے بعد امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور امریکہ کی سلامتی آپس میں جڑی ہوئی ہے۔ اوباما نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان، دہشت گردوں کو شکست دینے کے لئے متحد ہیں۔ باراک اوباما نے تاہم کہا کہ اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے سرحدی علاقوں میں جہاں باغی زیادہ تر کھلے عام نقل وحرکت کرتے ہیں، وہاں پر تمام فریقین کو ایک نئی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے معلومات کا تبادلہ کرنا چاہئے اور اور اپنی کوششوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا چاہئے تاکہ مشترکہ دشمن کا مقابلہ کیا جا سکے۔

امریکی دارلحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاوس میں سہ فریقی ملاقات کے بعد پاکستانی صدر آصف علی زردای اور افغان صدر حامد کرزئی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قریبی تعاون کرنے کا عہد بھی کیا۔

Der pakistanische Präsident.
آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کو شکست دے گاتصویر: AP

پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستانی جمہوریت اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کرے گی اور دہشت گردوں کو شکست ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود ، افغان صدر حامد کرزئی اور امریکہ عالمی برداری کو یہ یقین دہانی کرواتے ہیں کہ وہ اس مشترکہ مقصد کے حصول کے لئے شانہ بشانہ رہیں گے تاکہ دہشت گردی کےکیسنر اور خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ وہ اس بات پر خوش ہیں کہ دونوں ممالک کے جمہورتیوں کے صدور معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہیں۔ اوباما نے پاکستان اور افغانستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے مزید امداد کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔

امریکی صدر نے افغانستان میں شہری ہلاکتوں پر اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ اس واقعہ کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کروائی جائیں گی۔ اوباما نے کہا کہ افغانستان میں بدعنوانی پر قابو پانے کے لئے حکومت کو خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ امریکی صدر نےحامد کرزئی اور آصف علی زراری سے الگ الگ ملاقاتوں کے علاوہ مشترکہ ملاقات بھی کی۔

Senatorin Hillary Clinton, 20.01.2007
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے ان ملاقاتوں کو خوش آئند قرار دیا ہےتصویر: AP

دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ نے ان ملاقاتوں کو خوش کن قرار دیا ہے۔ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ اگرچہ یہ ملاقاتیں، جمعرات کے دن کابینہ کی سطح تک بھی کی جائیں گی تاہم شروع میں ہی ان ملاقاتوں کے نتیجے میں اچھے تاثرات مل رہے ہیں۔

دوسری طرف پاکستان کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں جنگجووں کے خلاف پاکستانی افواج کی عسکری کارروائی جاری ہے۔ سوات وادی سے ہزاروں کی تعداد میں شہری ہجرت پر مجبور ہیں۔ پاکستانی فوجی ترجمان نے بتایا ہے کہ جنگجووں کے ساتھ ان چھڑپوں میں 80 جنگجو ہلاک کر دئے گئے ہیں۔