1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹریزا مے ’’میرا کام جاری رہے گا‘‘

17 جنوری 2019

بریگزٹ معاہدے پر رائے شماری میں ناکامی جبکہ تحریک عدم اعتماد میں کامیابی۔ برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے مشکل صورتحال سے باہر نکلی ہیں۔ تاہم مے اپنے موقف پر قائم ہیں اور وہ یہی اپنے ہم وطنوں کو بھی باور کرانا چاہتی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3BgZS
تصویر: picture-alliance/empics/House of Commons

اپنے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے صرف تین گھنٹے بعد ہی برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے اپنی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ سے ایک وضاحت جاری کی۔ ان حالات میں مے کی بے چینی اور گھبراہٹ محسوس کی جا سکتی ہے۔

مے کے بقول، ’’میرے خیال میں یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں برطانوی عوام کے یورپی یونین سے انخلاء کے فیصلے کا احترام کروں اور اس کے لیے میں تمام تر اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہوں‘‘۔

Symbolbild: Brexit
تصویر: picture-alliance/Y. Mok

یہاں پر ان کی مراد یہ تھی کہ وہ بریگزٹ کو ممکن بنانے کی کوششیں جاری رکھیں گی۔ لندن میں مے نے مزید کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پیش آنے والے واقعات عوام کے لیے بے چینی کا باعث بنے ہیں۔

اس موقع پر  برطانوی وزیراعظم  نے پارلیمان سے متحد رہنے کی درخواست بھی کی۔ ان کے بقول ارکان نے رائے شماری میں اپنی مرضی اور اپنی خواہشات واضح کر دی ہیں، ’’ہمیں لازمی طور پر  مثبت انداز میں مل جل کر پارلیمان کے فیصلے کے مطابق کام جاری رکھنا ہو گا۔‘‘

اس دوران مے نے حزب اختلاف کے سیاستدانوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ بریگزٹ معاہدے پر رائے شماری میں ناکامی کے بعد حزب اختلاف کے رہنما جیرمی کوربن نے ٹریزا مے کےخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔

 اس تحریک کے حق میں تین سو چھ ووٹ پڑے، یوں مے صرف انیس ووٹوں سے اپنی حکومت بچانے میں کامیاب ہوئیں۔ مے کو  اب اکیس جنوری تک پارلیمان میں نیا بریگزٹ منصوبہ پیش کرنا ہو گا۔

بریگزٹ کے بعد آزاد نقل و حرکت کا مستقبل کیا ہو گا؟