1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يونان کی مدد کے ليے يورپی يونين کا ايک اور پيکج

22 جولائی 2011

برسلز ميں يورپی يونين کے رياستی اور حکومتی سربراہان نے يونان کی مدد کے ليے ايک اور امدادی پيکج کی منظوری دے دی ہے۔ اس امداد کے بغير يونان اپنے قرضے ادا کرنے کا اہل نہيں ہو سکتا تھا۔

https://p.dw.com/p/121iU
يونانی وزير اعظم پاپاندريو برسلز ميں
يونانی وزير اعظم پاپاندريو برسلز ميںتصویر: dapd

کل يورپی يونين کے رياستی اور حکومتی سربراہان نے يونان کے قرضوں کے مسئلے پر غور کرنے کے بعد اس ملک کے لئے ايک اور امدادی پيکج منظور کيا۔ اب يونان اپنے قرضے زيادہ لمبی مدت ميں اور کم شرح سود کے ساتھ ادا کر سکے گا۔ اسے ممکن بنانے کے ليے قرض خواہوں نے قرضوں کا ايک حصہ معاف کر ديا ہے۔ ان ميں اُسے قرض دينے والے نجی بينک اور ادارے بھی شامل ہيں۔ اُنہوں نے يونان کو ديواليہ ہو جانے سے بچانے کے اخراجات ميں حصہ لينے کی حامی بھر لی ہے۔

يونان ميں آکروپولس کی قديم معبد گاہ پر قرضوں کے بحران کی علامت
يونان ميں آکروپولس کی قديم معبد گاہ پر قرضوں کے بحران کی علامتتصویر: dapd

يہ خاص طور پر جرمنی اور يورپی يونين کے چند چھوٹے ممالک کا مطالبہ تھا۔ اس کے مقابلے ميں فرانس نجی قرض خواہوں کو ان اخراجات ميں شريک نہيں کرنا چاہتا تھا۔ ليکن جرمنی کی اپوزيشن کی بائيں بازو کی جماعت دی لنکے کا کہنا ہے کہ نجی بينکوں کی يہ مالی شرکت بہت کم ہے۔ اُس کے چئير مين کلاؤس ايرنسٹ نے کہا: ’’جہاں تک سننے ميں آتا ہے، پرائيويٹ بينک رضاکارانہ طور پر يونان کے قرضوں کے بحران ميں مدد ديں گے۔ ليکن ايسے واضح قوانين ہونے چاہئيں جن کے تحت بينکوں پر اس مالی بوجھ ميں حصہ لينے کی ذمہ داری ہو کيونکہ قرضوں کے اس کاروبار ميں بينکوں ہی نے سب سے زيادہ منافع کمايا ہے۔‘‘

يونان اور يورو بحران کی لپيٹ ميں
يونان اور يورو بحران کی لپيٹ ميںتصویر: picture alliance / ZB

جرمنی کی اپوزيشن کی سب سے بڑی پارٹی، ايس پی ڈی نے بھی برسلز ميں کيے جانے والے فيصلوں پر محتاط رد عمل ظاہر کيا ہے اور اس کے چئير مين زگمر گابريل کا کہنا ہے کہ يہ فيصلے اتنے خوشگوار مستقبل کی نشاندہی نہيں کرتے جتنا کہ جرمن چانسلر مير کل اور فرانسيسی صدر سارکوزی کا کہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائيگی کی مدت ميں اضافے اور کم شرح سود کا مطلب يہ ہے کہ ہم يونان کو مزيد قرضوں کی فراہمی ممکن بنا رہے ہيں، ليکن اس سے يہ صورتحال تبديل نہيں ہوگی کہ يونان اپنے قرضے ادا کرنے کا اہل نہيں ہے۔

مخلوط حکومت کی چھوٹی جماعت ايف ڈی پی نے بھی تنقيد کرتے ہوئےيونان کے قرضوں ميں چھوٹ دينے کو غلط قرار ديا ہے۔

رپورٹ: بيولنگر متھياس / شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں