وینس فلم فیسٹیول کی جھلکیاں
رواں برس کے وینس فلم فیسٹیول میں اکیس فلموں کے درمیان مقابلہ ہے ’گولڈن لائن‘ جیتنے کا۔ ان میں کئی اہم نئی فلمیں شامل ہیں جن میں ایک لیڈی ڈیانا پر بننے والی فلم ’اسپینسر‘ بھی ہے۔
پیرلل مدرز
ہسپانوی فلمی صنعت کے مشہور ہدایتکار پیڈرو الموڈووار کی فلم ’پیرلل مدرز‘ کی نمائش سے وینس فلم فیسٹیول کا افتتاح ہوا۔ یہ فلم بھی سب سے بڑے انعام ’گولڈن لائن‘ کے مقابلے کی دوڑ میں شامل ہے۔ یہ فلم ایک بچے کو ایک ہی دن جنم دینے والی دو عورتوں کی کہانی کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کے مرکزی اداکاروں میں پینلوپے کروز اور ایتانا سانچیز گیئوں شامل ہیں۔
فیسٹیول کی فلمیں متاثر کن ہیں
رواں برس کے وینس فیسٹیول میں انسٹھ ممالک شریک ہیں۔ مشہور ہدایتکار البیرٹو باربرا نے میلے کی فلموں کو انتہائی متاثر کن قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وبا نے تخلیق کاروں کی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید قوت عطا کی ہے۔ سن 2020 میں آٹھ خواتین ہدایکاروں کی فلمیں شامل تھیں اور سن 2021 میں پانچ خواتین ہدایتکار مقابلے میں شامل ہیں۔
انعام یافتہ جیوری
وینس فلم فیسٹیول کی جیوری سات اراکین پر مشتمل ہے۔ ان میں چار خواتین اور تین مرد ہیں۔ اس کے سربراہ آسکر ایوارڈ جیتنے والے بونگ جون ہو ہیں۔ ایک اور آسکر جیتنے والے کلوئے ژاؤ جیوری کی رکن ہیں۔ ژاؤ کی فلم نومیڈ لینڈ کو بہترین فلم کا آسکر اور گزشتہ برس کا گولڈن لائن بھی ملا تھا۔
اسپینسر
برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں ہدایتکار پابلو لارین کی ڈرامہ فلم ’اسپینسر‘ کا ٹریلر اور پوسٹر بہت پذیرائی حاصل کر چکا ہے۔ اس فلم کا محلِ وقوع سن 1991 میں شہزادی ڈیانا کا خاندان کے ہمراہ کرسمس کی تعطیلات گزارنا ہے۔ یہی وقت تھا جب انہوں نے اپنے شوہر پرنس چارلس سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرسٹن اسٹیورٹ نے شہزادی کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ جرمن برطانوی امریکی اور چلی کی مشترکہ پروڈکشن ہے۔
دا لاسٹ ڈاٹر
یہ فلم خاتون اداکارہ میگی گیلنہال کی اولین فلم بطور ہدایت کار اور اسکرین رائٹر ہے۔ فلم ایلینا فیرانٹے کے سی نام کے ناول ’لاسٹ ڈاٹر‘ پر مبنی ہے۔ مرکزی کردار آسکر حاصل کرنے والی اداکارہ اولیویا کولمین نے ادا کیا ہے۔
ریفلیکشن
یہ فلم یوکرائنی ہدایتکار والنٹین واسینووچ کی ہے۔ کہانی ایک یوکرائنی سرجن کی روسی فوجیوں کے ہاتھوں گرفتاری پر مبنی ہے۔ فلم کا پس منظر مشرقی یوکرائن میں جاری مسلح تنازعہ ہے۔ سن 2019 میں واسینووچ کو ان کی فلم ’اٹلانٹس‘ پر گولڈن لائن ملا تھا اور اس بار بھی وہ یہ انعام جیت سکتے ہیں۔
لیڈ زیپلن کی تشکیل
وینس فلمی مقابلے سے باہر بھی کئی اہم فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہیں۔ ان میں ایک مقبول راک بینڈ ’لیڈ زیپلن‘ کے قیام کی دستاویزی فلم ہے۔ اس فلم میں میوزیکل بینڈ کی تاریخ کو نہایت مہارت سے سمویا گیا ہے۔ اس فلم کو تیار کرنے میں ہدایتکار برنارڈ میکموہن نے ستر ہزار تصاویرکو خود دیکھ کر ان میں سے جو انتخاب کیا، وہ فلم کا حصہ ہیں۔
لاسٹ ڈوئل
سن 2017 کے بعد مشہور ہدایتکار رِڈلی اسکاٹ کی یہ پہلی فلم ہے۔ یہ چودہویں صدی کے ایک سچے واقعہ پر مبنی ہے۔ فلم کی کہانی ایک بہادر سردار کی بیوی کا وہ الزام ہے کہ اُسے اُس کے شوہر کے دوست نے ریپ کیا ہے۔ فرانسیسی تاریخ میں قانونی طور پر منظور کیا جانے والا یہ آخری ڈوئل تھا۔
جیمی لی کرٹس
ہارر یا خوف پیدا کرنے والی فلموں میں چیخنے چلانے کا کردار ادار کرنے والی جیمی لی کرٹس ایک مخصوص شہرت رکھتی ہیں۔ سن 1970 میں ان کی فل ’اسکریم کوئین‘ بہت پسند کی گئی تھی۔ ان کی نئی فلم ’ہالووین کِلز‘ وینس فلم فیسٹیول میں پیش کی جائے گی۔ ’ہالووین کِلز‘ سیریل قتل مائیکل میئرز کے بارے میں ہے۔ یہ فلم بھی میلے کے مقابلے میں شریک نہیں ہے۔
روبیرٹو بینیگنی
آسکر ایوارڈ یافتہ اطالوی ہدایتکار روبیرٹو بینیگنی کو رواں برس کے وینس فلم فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں لائف ایچیومنٹ ایوارڈ دیا جائے گا۔ بینیگنی کے کریڈٹ پر ’لائف از بیوٹی فُل‘ جیسی کئی شاہکار فلمیں ہیں۔ ان کو اطالوی فلمی صنعت میں بہت معتبر مقام حاصل ہے۔
اٹھترواں وینس فلم فیسٹیول
اٹلی کے شہر وینس میں اٹھترواں فلم فیسٹیول پہلی ستمبر سے گیارہ ستمبر تک جاری رہے گا۔ اس میلے کا انتظام بیانالے ڈی وینس کرتا ہے۔ یہی ادارہ تعمیرات اور آرٹ کے میلوں کا بھی نگران ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے سخت احتیاطی ضوابط کا نفاذ میلے کے دوران کیا گیا ہے۔