1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وفاقی جرمن فوج: ’منظم خلاف ورزیوں کا کوئی ثبوت نہیں‘

25 جنوری 2011

جرمن پارلیمان کے فیڈرل آرمی سے متعلقہ امور کے نگران عہدیدار نے منگل کو برلن میں اپنی پہلی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ وفاقی فوج میں مروجہ ضابطوں کی منظم خلاف ورزی کا کوئی بھی دعویٰ غلط ہو گا۔

https://p.dw.com/p/1035u
کوئنگز ہاؤس وفاقی فوج سے متعلق اپنی مرتب کردہ سالانہ رپورٹ کے ساتھتصویر: picture-alliance/dpa

فیڈرل آرمی سے متعلقہ امور کے نگران جرمن پارلیمان کے نامزد کردہ عہدیدار ہلیموٹ کوئنگز ہاؤس نےبرلن میں ارکان پارلیمان کو بتایا کہ وفاقی جرمن فوج میں انسانی وقار کے منافی اقدامات اور واقعات کے منظم ارتکاب سے متعلق کوئی بھی دعویٰ اصل حقائق کے منافی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جرمن فوج سے متعلق اس کی ’اپنی ہی صفوں میں سے قیادت‘ کے بنیادی اصول کی کامیابی پر کوئی شک کرنا بھی درست نہیں ہوگا۔

Gorch Fock
وفاقی جرمن بحریہ کا تربیتی جہاز گورش فوکتصویر: picture alliance / dpa

برلن میں سال 2010 کے لیے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے موجودہ وفاقی مخلوط حکومت میں شامل ترقی پسند جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے اس سی‍استدان نے کہا کہ وفاقی فوج میں ایسے انفرادی واقعات ضرور دیکھنے میں آئے ہیں، جو قابل قبول نہیں ہیں تاہم وہ ذاتی طور پر ایسے واقعات کے پیچھے کسی بھی منظم ڈھانچے کی موجودگی کی تصدیق نہیں کر سکتے۔

جرمن فوج میں انسانی وقار کی نفی کرنے والے واقعات اور جزوی طور پر اختیارات کے غلط استعمال کی انہی رپورٹوں کے بعد وفاقی وزیر دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ نے فیڈرل آرمی کے انسپکٹر جنرل کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ بری، بحری اور فضائی دستوں میں دوران تربیت یا فوجیوں کے ایک دوسرے کے ساتھ رویے میں مروجہ ضابطوں کی ایسی خلاف ورزیوں کی مکمل چھان بین کرائیں۔

ہیلموٹ کوئنگز ہاؤس نے جرمن بحریہ کے ایک تربیتی بحری جہاز ’گورش فوک‘ پر گزشتہ برس نومبر میں ایک زیر تربیت خاتون افسر کی ایک پول سے گر کر ہونے والی حادثاتی ہلاکت کے بارے میں کہا کہ وہ اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں دے سکتے۔ تاہم انہوں نے اس واقعے کے پس منظر میں اس بحری جہاز پر متعین اعلیٰ افسروں پر تنقید ضرور کی۔

Deutschland Verteidigungsminister Karl-Theodor zu Guttenberg Pressekonferenz
جرمن وزیر دفاع سو گٹن برگتصویر: picture alliance/dpa

ہیلموٹ کوئنگز ہاؤس نے برلن کی پارلیمان میں اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا، ’’ایسے انفرادی واقعات ضرور دیکھنے میں آئے ہیں، جو اندرونی قیادت کے اصول سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ایسے بہت سے واقعات کو انفرادی طور پر ہی دیکھا جا سکتا ہے، نہ کہ ان کی وجہ سے وسیع تر خدشات جنم لیں۔ لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ایسا ہر واقعہ اتنی ہی سنجیدگی سے لیا جائے، جتناکہ اس کا حق ہے۔‘‘

جرمن تربیتی بحری جہاز ’گورش فوک‘ پر پیش آنے والے خاتون کیڈٹ کی موت کے واقعے کے سلسلے میں کوئنگز ہاؤس نے وفاقی وزیر دفاع کے اس فیصلے سے اتفاق کیا، جس میں سو گٹن برگ نے جہاز کے کپتان نوربرٹ شاٹس کومعطل کر دیا تھا۔ تاہم کوئنگز ہاؤس نے یہ بھی کہا کہ وہ نوربرٹ شاٹس کی معطلی کو مستقبل کے لیے پیش بندی کی خاطر کیے جانےو الے اقدام کے طور پر دیکھنا چاہیں گے، نہ کہ اس بحری افسر کو قبل از وقت سزا دینے کی کوشش کے طور پر۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں