1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیپال میں مسافر طیارہ رن وے سے اتر گیا

20 اپریل 2018

نیپال میں ملائیشیا کی ایک ایئرلائن کا ایک مسافر طیارہ ہوائی اڈے کے رن وے سے اتر گیا تاہم اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ کھٹمنڈو ایئر پورٹ پر پیش آنے والے اس واقعے کے بعد بین الاقوامی مسافر پروازیں بحال ہو چکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2wNCN
تصویر: Prakash Mathema/AFP/Getty Images

جنوبی ایشیا میں ہمالیہ کی ریاست نیپال کے دارالحکومت سے جمعہ بیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ ملائیشیا کی ایک فضائی کمپنی مالِنڈو ایئر کے ایک مسافر طیارے کو جمعرات انیس اپریل کو رات گئے پیش آیا۔

نیا اسلام آباد ہوائی اڈہ اب تین مئی سے کام کرنا شروع کرے گا

ایتھنز کے پرانے ایئرپورٹ سے مہاجرین کو نکال دیا گیا

شوہر ایئر پورٹ پر یکدم چیخنے لگا: ’میری بیوی کے پاس بم ہے‘

یہ طیارہ کھٹمنڈو سے اپنی پرواز شروع کرنے کے لیے رن وے پر ٹیکسی کر رہا تھا کہ پھسل کر رن وے سے اتر گیا اور کم از کم بھی 100 فٹ دور چلا گیا۔ طیارے میں اس وقت مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت 139 افراد سوار تھے لیکن خوش قسمی سے ان میں سے کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔

سونے کی ایسی سیڑھیوں کا کیا فائدہ؟

کھٹمنڈو کے تری بھوون انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ایک ترجمان نے آج بتایا کہ یہ مسافر پرواز ملائیشیا کے دارالحکومت کوآلالمپور کے لیے ٹیک آف کرنے والی تھی کہ طیارہ رن وے سے پھسل گیا، جس کے بعد نہ صرف یہ فلائٹ معطل کر دی گئی بلکہ ساتھ ہی اس ایئر پورٹ کو بھی عبوری طور پر تمام پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا۔

ایئر پورٹ انتظامیہ کے ترجمان پریم ناتھ ٹھاکر نے بتایا کہ ملکی دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اس طیارے کے رن وے کے قریبی علاقے سے ہٹائے جانے کے بعد معمول کی مسافر پروازوں کے سلسلہ آج جمعے کی صبح سے بحال ہو چکا ہے۔

نیپال کے اسی ہوائی اڈے پر گزشتہ ماہ کے وسط میں ایک امریکی بنگلہ دیشی فضائی کمپنی کا ایک مسافر طیارہ لینڈ کرتے ہوئے کریش بھی ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں 51 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس کے علاوہ ٹرکش ایئر لائنز کا ایک مسافر طیارہ بھی تین سال قبل کھٹمنڈو کے اسی ہوائی اڈے پر رن وے سے پھسل کر اتر گیا تھا۔ اس مسافر پرواز میں 224 افراد سوار تھے اور اس واقعے کی وجہ سے نیپال کا یہ مقابلتاﹰ سب سے بڑا ایئر پورٹ چار روز تک بند رہا تھا۔

م م / ع ب / ڈی پی اے