1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نوح: باکس آفس پر سپر ہٹ

عابد حسین31 مارچ 2014

قدیمی مذہبی روایات میں بیان کردہ طوفان نُوح پر مبنی نئی فلم امریکا میں انتہائی کامیاب ہوئی ہے۔ فلم میں نُوح کا کردار رسل کرو نے ادا کیا ہے۔ پیراماؤنٹ فلمز کے مطابق کئی اسلامی ملکوں نے فلم پر پابندی عائد کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1BYkl
فلم نوح میں مرکزی کردار آسٹریلوی اداکار رَسل کرَو نے ادا کیا ہےتصویر: Niko Tavernise/MMXIII Paramount Pictures Corporation and Regency Entertainment

مقدس کتاب انجیل کی روایت یعنی زمین پر بدی کے انتہائی فروغ کے بعد آنے والے سمندری و بارانی طوفان و سیلاب پر مبنی فلم امریکا کے علاوہ دوسرے بائیس فلمی سیکٹرز میں عام نمائش کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔ امریکا میں ریلیز کے ابتدائی دو ایام میں فلم نُوح کو غیر معمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ریلیز کے پہلے دو دنوں میں فلم نے 44 ملین ڈالر کی آمدن کی ہے۔ ابھی اس فلم کی ریلیز یورپ اور کئی دیگر علاقوں میں ہونا باقی ہے۔ امریکا کے علاوہ روس، جنوبی کوریا اور آسٹریلیا میں بھی یہ فلم عام نمائش کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔ اِس سیکٹر میں بھی فلم نُوح کو زور دار کامیابی حاصل ہوئی ہے اور دو دنوں میں اس فلم نے 33.6 ملین ڈالر کا کاروبار کیا۔

Die Arche Noah
نُوح کی کشتی کا سیٹ امریکی ریاست نیویارک کے ایک قصبے اپر برُوک وِل میں تعمیر کیا گیاتصویر: picture alliance/akg-images

فلم نوح میں مرکزی کردار اکیڈمی ایوارڈ حاصل کرنے والے آسٹریلوی اداکار رَسل کرَو نے ادا کیا ہے۔ فلم کے ہدایت کار ڈیرن ایرونافسکی ہیں۔ ایرونافسکی اِس سے قبل مشہور فلم ’بلیک سوان‘ تخلیق کر چکے ہیں۔ فلم ساز ادارے پیرا ماؤنٹ کے وائس چیئرمین راب مُور کے مطابق اب تک کے اندازوں کے مطابق فلم نُوح کو دیکھنے والوں میں فلم بینی کے شوقین حضرات کے علاوہ وہ شائقین بھی سینما گھروں کی جانب مائل ہوئے ہیں جو کبھی کبھار فلم دیکھنے کو بھی وقت کا ضیاع قرار دیتے ہیں۔ راب مُور نے فلم نُوح کو ایک انتہائی معیاری فلم قرار دیا ہے۔

فلم نُوح میں رسل کرو کے علاوہ انتھونی ہاپکِن بھی شامل ہیں۔ معروف اور سینیئر اداکار انتھونی ہاپکِنز نے فلم میں نوح کے دادا کا کردار ادا کیا ہے۔ اداکارہ جینیفر کونلی نے نوح کی بیوی کا کردار ادا کیا۔ انگریزی زبان میں بنائی جانے والی اِس فلم کا دورانیہ دو گھنٹے اور اٹھارہ منٹ ہے۔ فلم کی تخلیق پر 125 ملین ڈالر کی لاگت آئی۔ اب تک یہ فلم تقریباً 85 ملین امریکی ڈالر کما چکی ہے۔

Filmfestspiele Venedig 2011 Darren Aronofsky Flash-Galerie
فلم نُوح کے ہدایت کار ڈیرن ایرونافسکی ہیںتصویر: AP

فلم نُوح کی عکس بندی کا آغاز جولائی سن 2012 میں شروع کیا گیا تھا۔ فلم کے بعض حصوں کی عکس بندی کے لیے خاص طور پر جنوبی آئس لینڈ کے کئی مقامات کا انتخاب کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ فلم کی خاصی عکاسی امریکی ریاست نیویارک کے جنگلوں اور ویرانوں میں کی گئی۔ فلم کی عکس بندی کو سمندری طوفان سینڈی نے بھی متاثر کیا تھا۔ نُوح کی کشتی کا وسیع و عریض سیٹ امریکی ریاست نیویارک کے ایک قصبے اپر برُوک وِل میں تعمیر کیا گیا تھا۔ فلم کے ہدایتکار ڈیرن ایرونافسکی کا کہنا ہے کہ اپر برُوک وِل میں تقریباً بےشمار جانوروں پر مشتمل ایک اینمل کنگڈم قائم ہو گئی تھی۔ ایرونافسکی کے مطابق نوح فلم کی عکاسی کے لیے کئی صوتی اور ویژؤل (Visual) ایفکٹس کی تخلیق اپنی جگہ کارنامہ تھی کیونکہ یہ انتہائی زیادہ پیچیدگیوں کے حامل تھے۔

نُوح فلم کے حوالے سے کئی مسلمان ملکوں کے سرکاری اور غیر سرکاری حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ اِس کی ریلیز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ان ممالک میں پاکستان، بحرین، ملائیشیا، انڈونیشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے مسلمان ملک شامل ہیں۔ ان ملکوں کے مطابق یہ فلم اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ بعض ملکوں میں فلم کی ریلیز پر پابندی کی تصدیق فلم ریلیز کرنے والی کمپنی پیراماؤنٹ فلمز نے کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قطر، بحرین اور مصر کے فلم سینسر بورڈز نے فلم نوح کی ریلیز کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ اسلام کے کئی فقہی سلسلوں میں پیغمبروں کی تصاویر یا اُن پر تمثیل کو مذہب کی مبادیات کے خلاف قرار دیا جاتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید