1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’نشے کی وجہ شراب نہیں مچھلی تھی‘

مقبول ملک12 دسمبر 2014

امریکی ریاست وسکونسن میں نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کے باعث گرفتار کیے گئے ایک شہری نے پولیس کو بتایا کہ اسے نشہ شراب پینے کی وجہ سے نہیں بلکہ ایسی تلی ہوئی مچھلی کھانے سے ہوا تھا جس کے لیے بیسن کو بیئر سے گوندھا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1E343
تصویر: Fotolia/joemakev

وسکونسن کے دارالحکومت میڈیسن سے ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اس امریکی ریاست میں ایڈمز کاؤنٹی کے محکمہ پولیس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ملزم کا نام جان پرسیبائلا ہے اور اس کی عمر 73 برس ہے۔ ایڈمز کاؤنٹی کے چھوٹے سے قصبے فرینڈشپ کے رہنے والے اس امریکی شہری کو پولیس نے بارہ اکتوبر کو روکا تھا اور اسے عارضی طور پر حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Zwischen Sucht und Genuss Alkohol
ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے محض مچھلی کھائی تھیتصویر: picture-alliance/dpa

اس واقعے کے بارے میں کاؤنٹی پولیس کی جمعرات گیارہ دسمبر کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے جان کو اس وقت روکا تھا جب سڑک پر اس کی گاڑی بار بار بے قابو ہو رہی تھی اور اس کی ایک پچھلی لائٹ بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔ اس موقع پر پولیس اہلکار کو ڈرائیور کا فوری الکوحل ٹیسٹ کرنے کی ضرورت اس لیے پیش نہ آئی کہ جان پرسیبائلا کے منہ سے بری طرح شراب کی بو آ رہی تھی اور اس کی آنکھیں بھی انگارے کی طرح سرخ تھیں۔

پولیس رپورٹ کے مطابق جب ڈیوٹی افسر نے ڈرائیور سے پوچھا کہ آیا اس نے شراب پی رکھی ہے، تو اس کا جواب تھا، ’’نہیں، میں نے صرف مچھلی کھائی ہے۔‘‘ اس پر نشے میں دھت اس بزرگ ڈرائیور کو احتیاطاﹰ حراست میں لے لیا گیا تھا۔ کاؤنٹی پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آیا ملزم کو بہت زیادہ نشہ صرف مچھلی کھانے سے ہی ہو گیا تھا، اس بارے میں حقائق ملزم کے پولیس کے پاس موجود ریکارڈ سے ہی واضح ہو گئے تھے۔ وہ اس واقعے سے پہلے بھی نشے کی حالت میں گاڑی چلانے اور اپنی اور دوسروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کی وجہ سے نو مرتبہ گرفتار ہو چکا تھا۔