1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نازی دور کے کیمپ گارڈ کا مقدمہ

رپورٹ :انعام حس ،ادارت: عابد حسین14 جولائی 2009

جرمنی نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ہولوکوسٹ یا نازی فوج کے ہاتھوں چھ لاکھ یہودیوں کا قتل عام ہوا تھا۔ ایک کیکپ میں حصہ لینے کے الزام میں نواسی سالہ سابقہ نازی فوجی جان ڈیمیون یک پر مقدمہ جلد شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔

https://p.dw.com/p/Ioc8
اُس نازی کیمپ کا مین دروازہ جہاں ڈیمیون یک کیمپ گارڈ تھاتصویر: AP

دوسری عالمی جنگ میں یورپ کے یہودیوں کے قتل عام کے الزام میں جرمنی نے نازی دور کے ایک کیمپ گارڈ جان ڈیمیون یک کے خلاف میونخ کی عدالت مقدمہ چلانے کا اعلان کیا ہے۔ ڈیمیون یک پر آج سے قریب چھ عشروں قبل پولینڈ کے ایک پرتشدد کیمپ، Sobibor میں تقریبا ۲۸ ہزار یہودیوں کے قتل میں مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جان ڈیمیون یک خود پر لگے اس الزام کی نفی کرتا رہا ہے۔

Besucher Sobibor Konzentrationslager
Sobibor کے کیمپ کے اندر ایک شخص ہلاک ہونے والوں کے ناموں کی تختی پڑھتے ہوئےتصویر: AP

دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے بعد جان ڈیمیون یک امریکہ فرار ہوگیا تھا، جہاں وہ ریاست اوہایو میں کار مکینک کے طور پر کام کرتا رہا۔ کینسر سمیت دوسری موذی بیماریوں کا شکار اس سابقہ نازی سپاہی کو اس وقت دنیا کے سامنے ہزیمت اٹھانی پڑی، جب امریکی حکومت نے ڈیمیون یک کو اپنی سابقہ زندگی پر پردہ ڈالنے کے الزام میں گذشتہ مئی کے مہینے میں اسکی شہریت منسوخ کرکے امریکہ بدر کردیا۔ یوں ڈیمیون یک کو جرمنی میں اس کی آمد پر ہی گرفتار کرکے میونخ کی جیل قید کردیا گیا۔

جرمن عدالت کے اس اعلان سے قبل نواسی سالہ یوکرینی نژاد جان ڈیمیون یک کو اسرائیلی عدالت نے تقریبا ۱۶ سال قبل پھانسی کی سزا سنائی تھی، تاہم اسرائیل ہی کی ا سپریم کورٹ نے 1993ء میں اس فیصلے کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے، ڈیمیون یک کے خلاف نامکمل ثبوت فراہم کئے جانے اور اس کی شناخت سے متعلق شبہات کے تحت بری کردیا تھا۔

John Demjanjuk
نازی کیمپ کا گارڈ، ڈیمیون یک : ایک پرانی فوٹو

ڈیمیون یک پر یہودیوں کے قتل عام کی الزامات کافی سالوں پہلے لگے تھے، جب یروشلم میں واقع سائمن ویزنتھل سینٹر یا SWC نے اسے مفرور نازیوں کی فہرست میں موسٹ وانٹڈ یا انتہائی مطلوب قرار دیا تھا۔ ڈیمیون یک نے خود پر لگے الزامات کی نفی کی اور، وہ صحت کی خرابی کا بہانہ بنا کر خود کو عدالتی کارروائی سے بچاتا رہا ہے۔ تاہم اس مرتبہ جرمن طبی شعبے کے معالج نے عدالتی کارروائی کے لئے اسکی صحت کو بہتر قرار دے دیا ہے۔ اسی لئے وکیل استغاثہ انٹن ونکلر نے جلد از جلد ڈیمیون یک پر مقدمہ شروع کرنےکی درخواست دائر کی، جسے میونخ کی عدالت نے فورا منظور کر لیا، تاہم ابھی تک مقدمے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

SWC کے ڈائریکٹر ایفائم زوروف نے جرمن عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیمیون یک پر مقدمہ چلانے اور اسے اسکے نازی جرائم کی کڑی سزا دینے سے انصاف کا عمل پورا ہوگا۔