1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میڈیا میں جسمانی خوبصورتی کے معیارات ذہنی دباؤ کا سبب

مقبول ملک21 جولائی 2014

میڈیا کے ذریعے تفریح اپنی جگہ لیکن جرائد کے ٹائٹل صفحات پر دبلی پتلی ماڈلز کی پرکشش تصاویر اور ٹیلی وژن اور فلموں میں اداکاروں اور اداکاراؤں کے خوبصورت جسم زیادہ سے زیادہ صارفین کے لیے ذہنی دباؤ کا سبب بننے لگے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Cg6c
تصویر: starush/Fotolia

جرمنی میں ایک تازہ عوامی جائزے کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کسی بھی قسم کی جسمانی خامی سے پاک مردوں اور خواتین کی خوبصورتی اور حسن کے جن معیارات کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں تشہیر کی جاتی ہے، وہ زیادہ سے زیادہ عام شہریوں کے لیے ذہنی دباؤ کا باعث بننے لگے ہیں۔ اس طرح قارئین اور ناظرین یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ انہیں بھی حسن اور وجاہت کے اِن مروجہ معیارات پر پورا اترنے کے لیے ایسی ماڈلز اور خوبرو اداکاروں کی طرح ہی نظر آنا چاہیے۔

Schönheitswettbewerb Miss Universe 2012
تصویر: JOE KLAMAR/AFP/Getty Images

جرمنی میں دوا فروشوں کی قومی تنظیم کے صحت عامہ سے متعلق ہفت روزہ جریدے Apotheken Umschau کے تازہ شمارے میں شائع کردہ ایک حالیہ عوامی جائزے کے نتائج کے مطابق قریب 18 فیصد جرمن شہری اس وجہ سے خود کو نفسیاتی دباؤ کا شکار محسوس کرنے لگتے ہیں کہ انہیں بھی اپنی نسوانی یا مردانہ کشش میں ویسا ہی ہونا چاہیے جیسی میڈیا میں خوبصورت خواتین و حضرات کی عکاسی کی جاتی ہے۔

یہ رجحان اس لیے پریشان کن ہے کہ گزشتہ قریب 15 برسوں میں اس میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 1999ء میں ایسے جرمن شہریوں کا تناسب صرف 10 فیصد تھا جو یہ شکایت کرتے تھے کہ میڈیا میں جسمانی خوبصورتی کے جن آئیڈیلز کی تشہیر کی جاتی ہے، وہ ان کے لیے جذباتی دباؤ کا باعث بنتے ہیں۔ 2008ء میں یہ شرح بڑھ کر 14 فیصد ہو چکی تھی اور تازہ ترین جائزے میں یہی شرح 17.7 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ 15 برسوں میں یہ شرح تقریباﹰ دگنی ہو چکی ہے۔

Vogue Spanien Cristiano Ronaldo und Irina Shayk
تصویر: picture-alliance/dpa

اس مطالعے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ میڈیا میں جس انتہائی حد تک جسمانی خوبصورتی کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، وہ مردوں سے زیادہ عام خواتین کے لیے ذہنی بے چینی اور دباؤ کی کیفیت کی وجہ بنتا ہے۔ تازہ سروے کے دوران 22 فیصد خواتین نے شکایت کی کہ میڈیا میں جس طرح کے جسمانی حسن کی تشہیر کی جاتی ہے، اس کی وجہ سے وہ یہ سمجھنے لگتی ہیں کہ انہیں بھی خوبصورت تسلیم کیے جانے کے لیے مختلف ماڈلز اور اداکاراؤں کی طرح کے جسموں کا حامل ہونا چاہیے۔ اس کے برعکس اسی نوعیت کا دباؤ محسوس کرنے والے مردوں کی شرح 13 فیصد رہی۔

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ فلموں، ٹیلی وژن اور جرائد میں جس طرح کے مردانہ اور زنانہ جسموں کو خوبصورتی کے معیار بنا کر پیش کیا جاتا ہے، وہ ذہنی طور پر سب سے زیادہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو متاثر کر رہے ہیں۔ 85 فیصد جرمن مردوں اور خواتین کے مطابق جسمانی حسن کے ان نام نہاد معیارات کی وجہ سے نوجوانوں کی خوبصورت نظر آنے کے حوالے سے خواہشات باقاعدہ جنون بنتی جا رہی ہیں۔

اس جائزے کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں 14 سال سے زائد عمر کے قریب دو ہزار جرمن شہریوں کی رائے معلوم کی گئی، جن میں سے ایک ہزار خواتین تھیں اور قریب ایک ہزار مرد۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید