1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے لیے جرمن جماعت کا نیا منصوبہ

عاطف توقیر کرسٹینا بوراک
13 ستمبر 2017

جرمن سیاسی جماعت ایف ڈی پی کے سربراہ کرسٹیان لِنڈنر نے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے۔ منصوبے میں جنگ زدہ ممالک کے باشندوں کو جنگ ختم ہونے پر دوبارہ ان کے آبائی ملک بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2jtZG
Deutschland Syrische Flüchtlinge machen ein Selfie mit Angela Merkel
تصویر: Reuters/F. Bensch

اگر ایف ڈی پی 24 سمتبر کو ہونے والے انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھاتی ہے اور آئندہ حکومت کا حصہ بنتی ہے، تو اس کے منصوبے کے مطابق جنگ زدہ ممالک سے جرمنی پہنچنے والے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو ان کے آبائی ممالک میں جنگ ختم ہونے پر واپس بھیجا سکے گا۔ کرسٹیان لِنڈنر نے اپنے اس منصوبے میں چانسلر انگیلا میرکل کی مہاجرین دوست پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، مگر عین ممکن ہے کہ وہ آئندہ میرکل کے ساتھ آئندہ حکومت میں شامل ہوں۔

کیا مہاجرین چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی ملک جا سکتے ہیں؟

جرمنوں کے لیے دہشت گردی اور مہاجرت ’خطرات‘، مطالعاتی رپورٹ

جرمنی سے مہاجرین کو ملک بدر کر کے یونان بھیجا جائے گا، یونان

پیر کے روز برلن میں اپنی پارٹی کی جانب سے اس منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے لِنڈنر کا کہنا تھا کہ جرمنی کو مہاجرین سے متعلق اپنی پالیسیاں تبدیل کرنا چاہیئں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی جماعت آئندہ حکومتی اتحاد میں شامل ہوتی ہے، تو اتحاد میں شامل ہونے کی شرط مہاجرین سے متعلق پالیسی میں تبدیلی ہو گی۔

یہ بات اہم ہے کہ مہاجرین کے بحران نے جرمن معاشرے پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں اور رواں ماہ ہونے والے انتخابات میں یہ موضوع اہم ترین موضوعات میں سے ایک ہے۔

اپنے بیان میں لنِڈنر نے کہا کہ نئے منصوبے کے مطابق جنگ زدہ ممالک سے جرمنی کا رخ کرنے والے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی قانون سازی کی جائے گی، تاکہ انہیں ان کے آبائی ممالک میں صورت حال بہتر ہونے پر واپس بھیجا جا سکے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اپنے ممالک میں جان کو لاحق خطرات کی وجہ سے جرمن پہنچنے والوں پر اس منصوبے کا اطلاق نہیں ہو گا۔

لبرل جماعت ایف ڈی پی کو امید ہے کہ وہ چار برس کی غیرحاضری کے بعد ایک بار پھر جرمن پارلیمان کا حصہ بن جائے گی۔ یہ جماعت گزشتہ انتخابات میں پارلیمان میں داخلے کے کم از کم مطلوبہ ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ تاہم اس سے قبل ایف ڈی پی انگیلا میرکل کی حکومت کا حصہ رہی تھی۔

جرمنی: افغان مہاجرین کی اجتماعی ملک بدری پھر سے شروع

اگر چانسلر انگیلا میرکل کی قدامت جماعت سی ڈی یو انتخابات میں زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے اور اسے حکومت سازی کے لیے کسی اتحادی کی ضرورت پڑتی ہے، تو مبصرین کے مطابق قوی امکانات ہیں کہ ایف ڈی پی دوبارہ اس حکومتی اتحاد کا حصہ ہو سکتی ہے۔