1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجر بچوں کے لیے جرمن اقدار اور زبان کے نئے اسباق کا منصوبہ

7 مئی 2018

جرمنی کی سیاسی جماعتیں کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور کرسچن سوشل یونین کا منصوبہ ہے کہ مہاجرین کے بچوں کو جرمن اقدار اور جرمن زبان سکھانے کے لیے نئے اسباق شروع کیے جائیں۔ اس مقصد کے لیے ایک ڈرافٹ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2xI2n
Deutschland junge Flüchtlinge - Integration
تصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمن اخبار ’رائنشے پوسٹ‘ نے اپنی پیر سات مئی کی اشاعت میں رپورٹ کیا ہے کہ حکمران جماعتوں سی ڈی یو اور سی ایس یو نے مہاجر بچوں کو جرمن معاشرتی اقدار اسکولوں میں پڑھانے کے لیے ایک دستاویز تیار کی ہے۔ ان نئے اسباق میں بچوں کو ملک میں قانون کی حکمرانی، صنفی مساوات اور طاقت کے استعمال پر ریاستی اجارہ داری جیسے موضوعات پر آگاہی دی جائے گی۔

جرمن روز نامے’ رائنشے پوسٹ‘ نے ڈرافٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے، ’’جرمنی میں قیام کی اجازت ملنے والے تارکین وطن کے لیے سماجی انضمام کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ جرمن معاشرے میں امن برقرار رکھنے کے لیے از حد ضروری ہے۔ ان نئے اسباق کا مقصد یہ ہو گا کہ تارکین وطن کو جرمن اقدار اور قانون کی بالادستی کے بارے میں بتایا جائے اور ساتھ ہی ساتھ جرمنی میں قانونی نظام کی حدود اور فرائض کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے۔‘‘

Flüchtlingsunterkunft in Berlin
تصویر: Getty Images/S. Gallup

اس دستاویز کو آج بروز پیر جرمن شہر فرینکفرٹ میں سی ایس یو اور سی ڈی یو کے پارلیمانی گروپوں کے سربراہان اور وفاقی قانون سازوں کی میٹنگ میں پیش کیا جائے گا۔

جرمن اقدار پر اسباق کا آئیڈیا گزشتہ ماہ سی ایس یو کی جانب سے باویریا کے سربراہ مارکوس زؤڈر اور جرمن ریاست ہیسے سے اُن کے ہم منصب وولکر بوفیئر نے پیش کیا تھا۔

جرمن جریدے اشپیگل سے بات کرتے ہوئے بوفیئر نے کہا تھا کہ سماجی انضمام کا اسی طرح کا ایک منصوبہ گزشتہ دو برس سے مہاجرین مراکز میں بھی جاری ہے۔ بوفیئر نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ یہ منصوبہ بہت کامیاب رہا ہے لہذا اس تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ اس کا دائرہ وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ باویریا اور ہیسے دونوں جرمن صوبوں میں ریاستی انتخابات رواں برس اکتوبر میں ہونا طے پائے ہیں۔ 

ص ح/ رائنشے پوسٹ