1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ميک ان انڈيا : مقاصد کيا، نتائج کيا؟

عاصم سليم14 فروری 2016

بھارت ميں بيرونی سرمايہ کاری کے فروغ اور اقتصادی ترقی کے ليے وزير اعظم نريندر مودی کی ’ميک ان انڈيا‘ نامی مہم کے سلسلے ميں ايک ہفتے تک جاری رہنے والی تقريبات گزشتہ روز سے شروع ہو چکی ہيں۔

https://p.dw.com/p/1HvG5
تصویر: DW/A. André

بھارت کے معاشی دارالحکومت ممبئی ميں ہفتے کے روز ’ميک ان انڈيا‘ نامی مہم کے سلسلے ميں باقاعدہ تقريبات کا آغاز وزير اعظم نريندر مودی نے کيا۔ اس موقع پر يورپی ممالک فن لينڈ اور سويڈن کے وزرائے اعظم بھی موجود تھے۔ آج بروز اتوار کئی ممالک کے مندوبين ايک ہفتے تک جاری رہنے والی ان تقريبات کا حصہ بنے رہیں گے۔ ممبئی ميں اس مہم کی افتتاح کے موقع پر تقريباً دس پيويلين کھڑے کيے گئے ہيں، جن ميں قريب ڈھائی ہزار غير ملکی اور آٹھ ہزار کے لگ بھگ بھارتی کمپنياں اپنی اشياء کی نمائش کر رہی ہيں۔

اٹھارہ فروری تک جاری رہنے والی تقريب کے پہلے روز کاروباری رہنما اور ديگر اہم شخصيات سے خطاب کرتے ہوئے مودی کا کہنا تھا کہ يہ مہم بھارتی اقتصاديات کو فروغ دينے اور عالمی منڈيوں پر بھی مثبت انداز ميں اثر انداز ہونے کی صلاحيت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’يہ صدی بر اعظم ايشيا کی صدی ہے۔ ميں آپ کو مشورہ ديتا ہوں کہ اگر آپ اس صدی کو اپنا بنانا چاہتے ہيں، تو آپ بھارت کو اپنے مرکز کے طور پر چن ليں۔‘‘

يہ امر اہم ہےکہ ميک ان انڈيا کی کاميابی کی کچھ جھلکياں چند بڑی ڈيلوں سے ظاہر ہيں۔ تائيوان کی ’فوکسکون‘ نامی کمپنی نے بھارت ميں پانچ بلين ڈالر ماليت کی ايک مينيوفيکچرنگ کمپنی لگانے کا عندیا دیا ہے۔

بھارتی وزير اعظم نريندر مودی
بھارتی وزير اعظم نريندر مودیتصویر: UNI

دوسری جانب بھارتی وزير اعظم کے ارادوں کے باوجود چند کاروباری شخصيات ان کے وعدوں کی تکميل پر سواليہ نشان لگاتے ہيں۔ ’بلو لوٹس کميونيکيشن’ کے چيف ايگزيکيٹو چندرامولی نيلاکنتن کہتے ہيں، ’’جب آپ کافی اونچے اہداف مقرر کر ليں ليکن نتائج اس حساب سے نہ ہوں، تو سب سے بڑا خطرہ يہ ہوتا ہے کہ لوگوں کا آپ پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔‘‘

مودی تقريباً بيس ماہ قبل بھارتی کی ايک اعشاريہ تين بلين کی آبادی کے ليے ملازمت کے اضافی مواقع اور اقتصادی ترقی کے وعدوں اور دعووں کے ساتھ اقتدار ميں آئے تھے تاہم کاروباری ليڈران کے مطابق ابھی بہت کچھ کيا جانا باقی ہے۔ بھارتی بنيادی ڈھانچے ميں بہتری کی کافی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ ساز و سامان اور سروسز پر ٹيکس اور زمين کی ملکيت کے حوالے سے اصلاحاتی بل پارليمان ميں پھنسے ہوئے ہيں۔

بھارت ميں موبائل فون بنانے والی کمپنی ون پلس کے جنرل مينيجر ويکاس اگروال کا اس بارے ميں کہنا ہے کہ اگرچہ ’ميک ان انڈيا‘ کافی اچھی مہم ہے اور اس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہيں تاہم اب حکومت کو مطلوبہ مقاصد کے ليے پاليسی سازی کرنی چاہيے۔ اس ميں کسٹمز ڈيوٹی اور برآمدات بڑھانے کے ليے اقدامات لازمی ہيں۔

بھارت ميں سن 2010 سے اب تک ملازمت کے چار ملين نئے مواقع پیدا کیے گئے ہيں۔ موجودہ شرح کے حساب سے سن 2022 تک بھارت ميں آٹھ ملين نئی نوکريوں کے مواقع سامنے آئيں گے جبکہ حکومت کا ہدف ايک سو ملين تک کا ہے۔