1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موساد کی مبینہ کارروائی، یورپی یونین پر دباؤ

21 فروری 2010

مبینہ اسرائیلی ایجنٹوں کی جانب سے برطانوی، فرانسیسی، آئرش اور جرمن سفری دستاویزات استعمال کئے جانے کے معاملے پر دبئی حکام نے یورپی مندوب کوطلب کرلیا ہے۔

https://p.dw.com/p/M7Kj
حماس کے مقتول رہنما محمود ال مبوحاتصویر: AP

دبئی میں حماس کے عہدیدار کی اسرائیلی ’موساد‘ کے ہاتھوں ہلاکت کا معاملہ اب یورپی یونین کے لئے بھی پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ حماس کے رہنما، فلسطینی شہری محمود ال مبوحا کو دبئی کے ایک لگژری ہوٹل میں انیس جنوری کو ’انتہائی معیاری‘ اور ’موساد طرز کی منصوبہ بندی‘ سے قتل کیا گیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زید نے جعلی سفری دستاویزات کے استعمال کو بین الاقوامی اور امارات کی قومی سلامتی کے لئے خطرناک قرار دیا۔

ریاستی خبر رساں اداے WAM سے جاری ان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات حکومت پر عزم ہے کہ واقعے میں ملوث افراد سے ان کے عمل کا حساب لیا جائے۔ متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور کے وزیر انور محمد نے یورپی یونین کے سفیر کو واقعے سے متعلق تحقیقات میں معاونت کے لئے طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ عرب امارات کی حکومت فلسطینیوں کی خود مختار ریاست کے قیام کی حامی ہے۔ امارات کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں البتہ نچلی سطح پر دونوں ممالک کے عہدیداروں کے مابین حالیہ برسوں میں رابطے بڑھے ہیں۔

Symbolbild EU vertieft Beziehungen zu Israel
دبئی واقعے کے باعث اسرائیل اور یورپی ممالک کے مابین تعلقات پر منفی اثر پڑا ہےتصویر: DW

دبئی پولیس نے حماس رہنما کی ہلاکت کے واقعے میں اسرائیلی جاسوس ادارے ’موساد‘ کے ملوث ہونے کا ننانوے فیصد یقین ظاہر کیا ہے۔ حکام کی جانب سے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر ہلاکت میں ٫موساد‘ کا ملوث ہونا ثابت ہوا تو بین الاقوامی پولیس ’انٹرپول‘ سے ’موساد‘ کے سربراہ کو گرفتار کرنے کے لئے کہا جائے گا۔ یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل پر اس سلسلے میں دباؤ بڑھایا جارہا ہے۔

برطانیہ نے واقعے میں برٹش شہریوں کے جعلی دستاویزات استعمال کئے جانے پر تل ابیب حکومت سے جواب طلب کیا ہے جبکہ آئرلینڈ نے واقعے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ دونوں ممالک میں اسرائیل کے سفیر کو طلب کرکے معاملے پر بات کی گئی ہے۔ پیر کو برسلز میں بھی یہی معاملہ چھیڑے جانے کا امکان ہے۔ فرانس کے وزیراعظم Francois Fillon دبئی میں حماس کے رہنما کے قتل کو قابل مذمت قرار دے کر قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ آسٹریا کی حکومت نے بھی ایک بیان میں واضح کیا تھا کہ وہ ایسی موبائل سموں سے متعلق تفتیش میں مصروف ہے جو ممکنہ طور پر محمود ال مبوحا کی مبینہ قاتلوں کے زیر استعمال رہیں۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : کشور مصطفیٰ