1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی تو پھر وزیراعظم، کیا عوام کو بھی ملازمت ملے گی؟

26 مئی 2019

اسد احمد ان بارہ لاکھ نوجوانوں میں سے ایک ہیں، جو نئی دہلی میں ہر ماہ روزگار کی منڈی میں داخلے کی کوششوں میں سرگرداں دکھائی دیتے ہیں۔ اسد احمد روزگار کے حصول کے لیے کمپیوٹر سیکھ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3J69T
BJP office, where supports are watching television.
تصویر: DW/O. Singh Janoti

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی دوسری مدت وزارت اعظمیٰ کے لیے انتخابی مہم میں وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک ’ نیا بھارت‘ تخلیق کریں گے۔ تاہم 18 سالہ احمد زیادہ پرامید نظر نہیں آتے کہ وہ ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہو پائیں گے۔

وزیر اعظم مودی کو خارجہ پالیسی محاذ پر درپیش اہم چیلنجز

نریندر مودی کو اگلی مدت میں اقتصادی چلینجز کا سامنا ہو گا

پرانی دہلی کے ایک پولیس اسٹیشن میں سفید و سیاہ یونیفارم پہن کر احمد دیگر نوجوانوں کے ہم راہ تین ماہ کا کمیونٹی کورس کر رہے ہیں۔ ’’یہاں دہلی میں بہت زیادہ لوگ ہیں اور مقابلہ نہایت سخت ہے۔‘‘

ان کا کہنا ہے، ’’میں جانتا ہوں کہ یہ کورس کافی نہیں کہ مجھے نوکری دلوا دے، مگر میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں۔‘‘

مودی سن 2014ء میں برسراقتدار آئے تھے تو انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، مگر اس وعدے کی تکمیل مشکلات کا شکار رہی۔ جوں ہی انتخابات کی گرد چھٹی، مودی حکومت کو صنعتی شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت ہو گی، تاکہ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں۔

ہنرمندی کی تربیت لینے والے احمد سمیت قریب 60 طالب علم حکومتی تعاون سے جاری پروگرام میں کلاسز لے رہے ہيں۔

19 سالہ ندرت اکرم نے بھی اس تربیتی کورس میں داخلہ لے رکھا ہے کیوں کہ اس کا خاندان اس کی اعلیٰ تعلیم کے اخراجات برداشت کرنے لائق نہیں۔ انگریزی سیکھنے والی اکرم کہتی ہیں، ’’میں ریٹیل سیکٹر میں نوکری کرنا چاہتی ہوں، جہاں میں دس ہزار روپے ماہوار کما سکوں۔‘‘

بھارت کے قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی نے سن 2014 میں اقتدار میں آنے پر کہا تھا کہ وہ کاروبار دوست پالیسیوں کے ذریعے سالانہ بنیادوں پر ایک کروڑ ملازمتیں پیدا کریں گے۔ بھارتی معیشت سات فیصد کی شرح نمو سے ترقی پا رہی ہے، تاہم وہاں بے روزگار نوجوانوں کی تعداد کم ہوتی نظر نہیں آتی۔ اس بار مودی کی انتخابی مہم میں انہوں نے اپنے گزشتہ وعدے کا ذکر نہیں کیا۔

ع ت، ع س (اے ایف پی)