1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منٹوں میں مکمل ہونے والا ایبولا وائرس کا نیا ٹیسٹ منظور

کشور مصطفیٰ20 فروری 2015

عالمی ادارہ صحت نے بیس فروری جمعے کی شام یہ اعلان کیا کہ ہزار ہا انسانوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے ایبولا کے مہلک وائرس کی تشخیص کے لیے محض پندرہ منٹ میں مکمل ہو جانے والے ایک نئے تیز رفتار ٹیسٹ کی منظوری دے دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1EfJH
تصویر: picture alliance/empics/Milligan

اس عالمی ادارے نے اپنے ایک اعلان میں کہا ہے کہ اس ٹیسٹ کی مدد سے مہلک ایبولا وائرس سے متاثرہ ممالک میں اس جرثومے کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر اقدامات ممکن ہو سکیں گے۔ اپنے معیار کے اعتبار سے اس ٹیسٹ کے نتائج ایبولا کے لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج سے کچھ ہی کم درجے کے ہوں گے تاہم ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق جازاریوچ نے کہا کہ اس ٹیسٹ کے لیے نہ تو بجلی اور نہ ہی بہت اعلیٰ تربیت یافتہ افراد کی ضرورت ہوگی۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے طارق جازاریوچ کا کہنا تھا، ’’اس تریاق زا تیز رفتار ٹیسٹ کِٹ کے ایبولا کے شکار ممالک میں استعمال کے قابل ہونے کے بارے میں گزشتہ روز ہی عالمی ادارہ صحت نے اپنی طرف سے منظوری کا اعلان کر دیا تھا۔‘‘

ادارہء صحت کے ترجمان نے اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا کیونکہ یہ نیا ٹیسٹ محض 15 منٹ میں ہی نتائج سے آگاہ کر دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تیز رفتار ٹیسٹ کے نتائج کی تصدیق خون کے نمونے کے نارمل PCR ٹیسٹ سے کروائی جانی چاہیے۔ اس سے ان کی مراد ایبولا وائرس کی تشخیص کے لیے کیا جانے والا خون کا تجزیہ تھا۔

Liberia Monrovia Ebola Test
اس ٹیسٹ کے نتائج ایبولا کے لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج سے کچھ ہی کم درجے کے ہوں گےتصویر: Zoom Dosso/AFP/Getty Images

ایبولا کے اس 15 منٹ کے ٹیسٹ کو امریکی دوا ساز ادارے کورگینکس نے تیار کیا ہے۔ طارق جازاریوچ نے کہا کہ اس ٹیسٹ سے ایبولا وائرس کے شکار مریضوں میں سے 92 فیصد تک کی تشخیص بالکل درست ہوتی ہے۔ اس ٹیسٹ میں بھی انگلی سے خون کا ایک قطرہ کاغذ کی ایک اسٹرپ پر ٹپکایا جاتا ہے اور اس کا نتیجہ اُسی طرح مثبت یا منفی صورت میں سامنے آتا ہے جیسے کسی خاتون کے حاملہ ہونے کی تصدیق کے لیے کیے جانے والے عام ٹیسٹ۔

ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اس ادارے کی طرف سے جائزے کا مقصد یہ طے کرنا ہوتا ہے کہ کوئی بھی نیا ٹیسٹ اپنے معیار، حفاظت اور کارکردگی کے حوالے سے کم از کم لازمی تقاضے پورے کرتا ہے یا نہیں۔ تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ یہ ٹیسٹ کب اور کہاں متعارف کرایا جائے گا۔ انہوں نے اس بارے میں یہ اشارہ بہرحال دیا کہ اس نئے ٹیسٹ کو غالباً اقوام متحدہ کی کوئی ایجنسی خرید لے گی۔

USA Ebola Übung Los Angeles
ایبولا کی ویا کے پھیلاؤ کے خطرات محسوس کرتے ہوئے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی انتظامیہ بہت محتاط ہو گئی ہےتصویر: Mark Ralston/AFP/Getty Images

انسانی صحت سے متعلق کئی ادارے اس تیز رفتار ٹیسٹ کے بارے میں بہت متجسس نظر آ رہے ہیں، خاص طور پر حالیہ PCR ٹیسٹ کے تناظر میں جس کے لیے متعلقہ فرد کی جینیاتی معلومات بھی درکار ہوتی ہیں اور جسے مکمل ہونے میں قریب 24 گھنٹے لگتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تیز رفتار اور سادہ ٹیسٹ مہلک وائرس ایبولا کے مریضوں کا پتہ چلانے کے لیے خاص طور سے ہوائی اڈوں وغیرہ پر بہت کارآمد ثابت ہوگا۔ اس طرح مسافروں کا ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے پہلے ہی ایبولا ٹیسٹ کیا جا سکے گا اور حکام کو یہ فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی کہ انہیں سفر کی اجازت دی جائے یا نہیں۔