1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملوں کا مطلوب ملزم ابو جندل گرفتار

25 جون 2012

بھارتی سکیورٹی ایجنسیوں نے تین سال تک مسلسل کوششوں کے بعد سن دو ہزار آٹھ کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ایک مطلوب ملزم سید ذبیح الدین کو گرفتار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/15Kry
تصویر: AP

نئی دہلی سے خبر ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا کہ ملزم سید ذبیح الدین عرف ابو حمزہ پر الزام ہے کہ وہ کالعدم عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ کا ایک سرکردہ رکن ہے۔ ابو حمزہ نامی اس ملزم نے مبینہ طور پر اُن دس دہشت گردوں کو ہندی زبان بھی سکھائی تھی جنہوں نے ممبئی میں یہ خونریز حملے کیے تھے۔

Ajmal Qasab Mumbai Terror
ان حملوں کا زندہ بچ جانے والا واحد ملزم اجمل قصابتصویر: AP

PTI کے مطابق بھارتی سکیورٹی ذرائع نے آج پیر کو بتایا کہ اس ملزم کی عمر30 برس ہے اور وہ ابو جندل بھی کہلاتا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ملزم کو 21 جون کو خلیج کی ایک عرب ریاست سے بھارت پہنچنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ آبائی طور پر یہ ملزم بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر کا رہنے والا ہے۔

بھارتی حکام اس ملزم کی گرفتاری کے لیے اس کے خلاف بین لااقوامی پولیس انٹرپول کی طرف سے نوٹس بھی جاری کروا چکے ہیں۔ انٹر پول کو یہ ملزم دہشت گردی کے علاوہ ہتھیاروں کے استعمال اور دھماکہ خیز مواد سے متعلق مختلف الزامات کے تحت مطلوب ہے۔

Jahresrückblick 2008 International November Terrorserie in Bombay
ممبئی حملوں کے دوران دہشت گردوں کے خلاف ایک عمارت پر پوزیشنیں سنبھالے ہوئے بھارتی سکیورٹی اہلکار، فائل فوٹوتصویر: AP

بھارتی سکیورٹی ذرائع کے مطابق سید ‌ذبیح الدین کی گرفتاری کے بعد ممبئی حملوں کی تفتیش کے سلسلے میں ایک بڑا معمہ حل کر لیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ ملزم وہی پراسرار شخص ہے جس کے ساتھ ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کے دوران لشکر طیبہ کے دس حملہ آور مسلسل رابطے میں تھے۔ اس ملزم کی آواز کی ریکارڈنگ بھارتی حکام کے پاس تھی مگر وہ یہ پتہ نہ کر سکے تھے کہ حملہ آوروں سے بات چیت کرنے والا پُراسرار شخص کون تھا۔

Indien Schusswechsel
ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں کے دوران ایک عمارت سے اٹھتا ہوا دھواں، فائل فوٹوتصویر: AP

پی ٹی آئی کے مطابق یہ آواز اس ملزم انصاری کی تھی جسے اس کے ساتھی ابوحمزہ اور ابو جندل کہہ کر بھی پکارتے تھے۔ بھارتی حکام نے اس کی سرگرمیوں کا پتہ چلا لیا تھا اور اس انتطار میں تھے کہ اس کو کسی مناسب موقع پر گرفتار کر لیا جائے۔

بھارتی تفتیشی حکام کے پاس انصاری کی ممبئی پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ گفتگو کی خفیہ طور پر کی گئی جو ریکارڈنگز موجود ہیں، اُن میں اس ملزم کو حملہ آوروں سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ انہیں ’اپنی پاکستانی شناخت ظاہر نہیں کرنی چاہیے اور خود کو بھارتی شہر حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے دکن مجاہدین نامی گروپ کے ارکان ظاہر کرنا چاہیے‘۔

اس ملزم کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کی تصدیق ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کے واحد زندہ ملزم اور پاکستانی شہری اجمل قصاب نے بھی کر دی تھی۔ اجمل قصاب بھارتی حکام کو یہ بتا چکا ہے کہ اس حملے کے لیے دس دہشت گردوں کو ہندی زبان بولنا ایک ایسے شخص نے سکھایا تھا جس کا نام ابو جندل تھا۔

ij / sks / PTI