1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملی بینڈ کا دورہ بھارت

افتخار گیلانی، نئی دہلی13 جنوری 2009

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ ان دنوں بھارت کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ انہوں نے بھارتی رہنماوں سے ملاقات کی اور باہمی‘ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

https://p.dw.com/p/GXh2
ڈیوڈ ملی بینڈ ان دنوں تین روزہ دورے پر بھارت میںتصویر: AP

انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب پرناب مکھرجی کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے اس موقف کی تائید کرنے سے انکار کیا کہ گذشتہ سال نومبر میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں پاکستان کی سرکاری مشنری کا ہاتھ تھا تاہم کہا کہ لشکر طیبہ ان حملوں کے لئے ذمہ دار ہے اور اس کے خلاف کارروائی کرنا پاکستان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ممبئی پر دہشت گردانہ حملوں کے ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچائے۔ انہو ں نے کہا ’’یہ بات بالکل واضح ہے کہ ممبئی حملوں میں لشکر طےبہ کا ہاتھ ہے اورمیں نے یہ بات عوامی طور پر کہی ہے کہ ان حملوں میں پاکستان سٹیٹ کا ہاتھ نہیں تھا۔ جو بات اہم ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان کی حکومت کا لشکر طیبہ کے سلسلے میں کیا رویہ ہے اور پاکستان لشکر طیبہ کی لعنت سے کیسے نمٹتا ہے۔‘‘

Indiens Aussenminister Pranab Mukherjee auf einer Pressekonferenz in Singapur
بھارتی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر کہا کہ پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائےتصویر: AP

بھارتی وزیر خاجہ پرناب مکھرجی نے اس موقع پر بھارت کے اس موقف کو دہرایا: ’’ممبئی حملوں کو بھارت ۔پاک تعلقات کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا مقابلہ بین الاقوامی برادری کو اجتماعی طور پرکرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ’’ مجھے امید ہے کہ بھارت نے ممبئی حملوں کے سلسلے میں پاکستان کو جو ثبوت پیش کئے ہیں وہ ان کی بنیاد پر قدم اٹھائے گا اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے گا‘‘۔

بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان سے ان افرادکو بھی بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ دہرایا جو مختلف معاملات میں مطلوب ہیں اور مبینہ طور پر پاکستان میں پناہ لے رکھی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے تاہم ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف پاکستان میں ہی مقدمہ چلانے کی بظاہرحمایت کی۔ انہوں نے کہا : ’’ پاکستان میں ایک آزاد عدالتی سسٹم موجود ہے ۔ 2008 میں پاکستانی وکلاء اور ججوں نے یہ دکھادیا تھا کہ وہ کسی خوف اور دباو کے آگے نہیں جھکتے۔ لیکن اہم بات یہ ہےکہ جو ثبوت جمع کئے گئے ہیں اور ان کی بنیاد پر جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔‘‘

ڈیوڈ ملی بینڈ ممبئی بھی جائیں گے اور تاج اور اوبرائے ہوٹل میں دہشت گردی کے موضوع پر لکچر دیں گے۔ گذشتہ نومبر میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ان دونوں ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ ڈیوڈ ملی بینڈ حکمراں کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری اور ممبر پارلیمان راہل گاندھی کے ساتھ ان کے پارلیمانی حلقہ انتخاب امیٹھی اور رائے بریلی جارہے ہیں جہاں وہ دیہی زندگی ‘ ترقیاتی پروگراموں اور سیلف ہیلپ گروپوں کے طرف چلائی جارہی اسکیموں کا براہ راست مشاہدہ کریں گے۔