1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملائیشیا کا سیاسی بحران، مہاتیر محمد وزیر اعظم نہیں بن پائے

29 فروری 2020

ملائیشیا میں دستوری بادشاہ نے تجربہ کار سیاستدان محی الدین یٰسین کو نیا وزیر اعظم نامزد کیا ہے۔ اس طرح مہاتیر محمد تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے سے محروم ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Ye63
Archivbild | Malaysia Putrajaya | Ministerpräsident Mahathir reicht seinen Rücktritt ein
تصویر: Imago Images/H. Berbar

محی الدین یٰسین کی نامزدگی کے بعد سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کا ٹیکنوکریٹس پر مشتمل حکومت قائم کرنے کا خواب بھی ادھورا رہ گیا ہے۔ چورانوے سالہ مہاتیر محمد کے تقریباً ایک ہفتہ قبل منصب وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کے بعد ہی سیاسی بحران نے شدت اختیار کی تھی۔ انہوں نے اپنی سیاسی جماعت بیراستاؤ کی صدارت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔

بیرستاؤ یا ملائیشیائی متحدہ دیسی پارٹی کی صدارت بھی اس وقت محی الدین یٰسین کے پاس ہے۔ انہیں سابقہ الیکشن میں ہارنے والی نجیب رزاق کی سیاسی جماعت یونائیٹڈ ملائے نیشنل پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو سن 2018 میں کرپشن کے الزام کے تحت انتخابات میں شکست ملی تھی۔ مہاتیر محمد نے دوبارہ وزیراعظم بننے کے لیے رزاق کی سیاسی جماعت کی حمایت لینے سے انکار کر دیا تھا۔

Malaysia Kuala Lumpur Muhyiddin Yassin auf dem Weg zum König
محی الدین یٰسین سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کی حکومت میں وزیر داخلہ تھےتصویر: picture-alliance/AP Photo

یہ بھی اہم ہے کہ مہاتیر محمد نے ہفتہ انتیس فروری کو اپنے سیاسی حریف انور ابراہیم کے ساتھ حکومت تشکیل دینے کے لیے ایک مرتبہ پھر ہاتھ ملا لیا تھا۔ وہ اس کوشش میں تھے کہ کسی طرح محی الدین یٰسین کو وزیراعظم بننے سے روکا جا سکے کیونکہ اس طرح نجیب رزاق اور اُن کی سیاسی جماعت کے کئی دوسرے اراکین کے خلاف کرپشن الزامات کے تحت جاری مقدامات میں حکومتی موقف نرم ہو سکتا ہے۔

ملائیشیائی بادشاہ کے دفتر سے جاری ہونے والے اعلان میں واضح کیا گیا کہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ کو یقین ہے کہ ملکی سیاسی بحران محی الدین یٰسین کی نامزدگی سے ختم ہو سکتا ہے۔ یٰسین اتوار پہلی مارچ کو نئے وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے۔ بادشاہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے حوالے سے یہ ایک بہترین فیصلہ ہے۔ یٰسین سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی حکومت میں نائب وزیراعظم تھے اور انہیں برخاست کر دیا گیا تھا۔

Bildkombo- Mahathir Mohamad und Anwar Ibrahim
مہاتیر محمد کی حکومت کے خاتمے میں انور ابراہیم اور اُن کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات اہم تھے

بہتر سالہ محی الدین یٰسین نے سن 2016 میں مہاتیر محمد کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ملائیشیائی متحدہ دیسی جماعت (Bersatu) کی بنیاد رکھی تھی۔ اسی سیاسی جماعت نے انور ابراہیم کے سیاسی اتحاد پاکاتان ہاراپان (Alliance of Hope) ساتھ انتخابات میں متفقہ و مشترکہ طور شرکت کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی تھی۔ مشرق بعید کے سیاسی منظر پر نگاہ رکھنے والے تجزیہ کاروں نے محی الدین یٰسین کو وزیراعظم کی نامزدگی ملنے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔

آسٹریلیا کی تسمانیہ یونیورسٹی کے ایشیا انسٹیٹیوٹ کے سربراہ جیمز چن نے اس نامزدگی کو ملائیشیا کے لیے ایک بُری خبر قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملائیشیا میں نئی حکومت میں ایک ایسی سیاسی جماعت بھی شامل ہے جو سخت اسلامی نظام کے قیام کی حمایت کرتی ہے انور ابراہیم کی سیاسی جماعت نے بھی یٰسین کی وزارت عظمیٰ میں تشکیل پانے والی حکومت کو چوروں  اور غداروں کی حکومت قرار دیا ہے۔

 ع ح ⁄ ع س (اے پی، روئٹرز)