1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مقید سعودی کارکنوں کے لیے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ

24 نومبر 2018

اسٹاک ہولم میں رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ تقسیم کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد ہوئی۔ اس ایوارڈ کے لیے انسانی حقوق کے تین سعودی کارکنوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ تینوں آج کل اپنے ملک میں پابند سلاسل ہیں۔

https://p.dw.com/p/38qEK
تصویر: picture-alliance/M. Petersson Ellafi

 سعودی شہری القحطانی، الخیر اور الحامد کو یہ ایوراڈ جمعے کی شب سویڈن میں ہونے والی ایک تقریب میں ان کی غیر موجودگی میں دیا گیا۔  رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ  کو عرف عام میں ’متبادل نوبل انعام‘ بھی کہتے ہیں۔

 القحطانی کا ایوارڈ ان کے بیٹے عمر اور لندن میں مقیم انسانی حقوق کے ایک سعودی کارکن یحیی عسیری نے وصول کیا۔ اس موقع پر عسیری نے کہا، ’’ان تینوں نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے اور حوصلہ افزائی کی ہے۔‘‘ عسیری نے ریاض حکومت سے ان تینوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

 القحطانی اور الحامد انسانی حقوق کے دو ایسے سرکردہ کارکن ہیں، جنہوں نے سعودی عرب میں شہری اور سیاسی حقوق کی ملکی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی۔ ان دونوں کو 2013ء میں 10 اور 11 برس قید کی سزائیں سنا دی گئی تھیں۔

Verleihung Alternativer Nobelpreis Preisträger Yacouba Sawadogo
تصویر: Reuters/M. Petersson Ellafi

القحطانی اور الحامد کے برعکس الخیر انسانی حقوق کے ایک نمایاں کارکن اور وکیل ہیں، جو ایک معروف بلاگر بھی ہیں۔ انہیں ان کے بلاگز کی وجہ سے سزائے قید کے علاوہ کوڑوں کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ عربی زبان میں اپنے مکمل نام کے مخفف کے طور پر یہ تنظیم ’ہاسم‘ (HASEM) کہلاتی ہے۔ انہیں یہ سزائیں 2011ء میں ’عرب اسپرنگ‘ کے موقع پر نظر آنے والی تبدیلیوں کے دور میں سنائی گئی تھیں۔

رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ فاؤنڈیشن نے بھی سعودی سلطنت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمہوریت کے لیے کوششیں  کرنے والوں کو ہراساں کرنا اور انہیں قتل کرنے کا سلسلہ بند کرے۔ فاؤنڈیشن کے سربراہ اولے فان اُکسکُل نے گزشتہ ہفتے ہی کہا تھا کہ ان تینوں نے پر امن انداز میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی تھیں۔

سال رواں کے لیے یہی ایوارڈ مشترکہ طور پر لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا کی تَھیلما الدانا اور کولمبیا کے ایوان ویلاسکوئیزکو دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔ یہ دونوں شخصیات اپنے اپنے ممالک میں ’بدعنوانی کے جرم میں سزاؤں کو یقینی بنانے کے لیے اور بااختیار طبقے کی طرف سے طاقت کے غلط استعمال کو منظر عام پر لانے کے لیے بڑے جدید انداز میں انتھک کوششیں‘ کر رہی ہیں۔

Verleihung Alternativer Nobelpreis Preisträger Ivan Velasquez und Thelma Aldana
تصویر: Reuters/M. Petersson Ellafi

اس کے علاوہ یہی ایوارڈ مشترکہ طور پر  تحفظ ماحول کے لیے سرگرم دو کارکنوں کو بھی دیا گیا ہے جن میں سے ایک کا تعلق آسٹریلیا اور جبکہ دوسرے کا برکینا فاسو سے ہے۔

ہر سال دیے جانے والے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ کا سلسلہ 1980ء میں شروع کیا گیا تھا۔ اس ایوارڈ کے بانی معروف سویڈش جرمن انسان دوست شخصیت یاکوب فان اُکسکُل تھے۔ اس ایوارڈ کے اجراء کا مقصد ایسے افراد اور اداروں کی خدمات کا اعتراف تھا، جو دنیا کو بہتر بنانا چاہتے ہیں لیکن جنہیں نوبل انعام جیسے اعزاز کا عام طور پر حقدار نہیں ٹھہرایا جاتا۔