1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج نے دو فلسطینی خواتین کو ہلاک کر دیا

11 اپریل 2022

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے مغربی کنارے میں دو مختلف واقعات میں دو فلسطینی خواتین کو ہلاک کر دیا۔ حالیہ دنوں میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور 22 مارچ سے اب تک چار حملوں میں 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/49kVn
West Bank | Israel - Palästinenser Konflikt | israelische Truppen im Nur Shams Flüchlingslager
تصویر: JAAFAR ASHTIYEH/AFP/Getty Images

اسرائیلی پولیس اور فلسطین کی سرکاری میڈیا کے مطابق 10 اپریل اتوار کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں دو مختلف واقعات میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں دو فلسطینی خواتین ہلاک ہو گئیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے اتوار کے روز بتایا کہ بیت اللحم شہر کے قریب اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی خاتون کو گولی مار دی۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق ان کی شناخت غدا ابراہیم سباطین کے نام سے ہوئی ہے۔ ان کی عمر 40 برس کی تھی اور وہ چھ بچوں کی ماں اور بیوہ تھیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی قصبے حسان کے قریب جب ایک مشتبہ شخص ان کے قریب پہنچا تو فوجیوں نے ہوا میں انتباہی گولیاں چلائیں اور پھر ''مشتبہ شخص کے جسم کے نچلے حصے پر گولیاں '' فائر کیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاتون مسلح نہیں تھیں۔

ایک دوسرے واقعے میں جنوبی شہر ہیبرون میں ایک فلسطینی خاتون اسرائیل کی سرحدی پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہوئیں۔ اسرائیلی پولیس کے ایک بیان کے مطابق مذکورہ خاتون نے ایک اسرائیلی سرحدی پولیس افسر پر چاقو سے حملے کی کوشش کی، جس سے افسر کو معمولی زخم آئے اور اس کے بعد انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

 جنین کے علاقے میں موٹر سائیکل پر سوال ایک نوجوان بندوق برادر کو بھی اسرائیلی فوج نے گولی مار دی، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی صورت حال کیا ہے۔ فوج کے مطابق ان کے قافلے نے فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد بندوق بردار کو نشانہ بنایا۔

  گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ہونے والے چار حملوں میں اب تک 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس سے خطے میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ اسرائیلی حکام کو ایسے مزید پر تشدد واقعات کے ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

West Bank | Israel - Palästinenser Konflikt | Palästinenser erwarten israelische Truppen im Nur Shams Flüchlingslager
تصویر: JAAFAR ASHTIYEH/AFP/Getty Images

گزشتہ جمعرات کو ہی مغربی کنارے کے ایک فلسطینی نوجوان نے تیل ابیب میں فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی اسرائیلی فوج نے ممکنہ شدت پسندانہ حملوں کی روک تھام کے لیے مغربی کنارے میں اپنی عسکری سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔

اس دوران اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مغربی کنارے کے ضلع جنین پر دوسرے روز بھی چھاپہ مارنے کی کارروائی جاری رہی۔ یہ کارروائی ان مشتبہ حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے کی جا رہی ہے جو تل ابیب کے علاقے میں حالیہ مہلک حملوں کے ذمہ دار ہیں۔ اس کارروائی کے

 دوران ہونے والے تصادم میں جینین کے ساتھ ہی جیریکو اور تلک ارم میں کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطین میں قید خانوں نے سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں کم از کم 24 گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔

گزشتہ جمعرات کی شام کو تل ابیب کے ایک معروف اور مصروف علاقے میں جنین سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے مبینہ طور پر تین اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے میں ایک درجن سے زیادہ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے تھے اور اسی کے بعد اسرائیل نے فوجی کارروائی کا آغاز کیا۔

جمعے کے روز اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے مبینہ حملہ آور، 28 سالہ رعد حازم، کو ہلاک کر دیا ہے۔

اسرائیل میں 22 مارچ سے اب تک ہونے والے چار حملوں میں مجموعی طور پر 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس میں تل ابیب کے قریب ہی ایک آرتھوڈوکس یہودی شہر بنی بریک میں فائرنگ کا بھی ایک واقعہ شامل ہے۔

اسی عرصے کے دوران کم از کم 10 فلسطینی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہفتے کے روز ہی اسرائیلی فوج اور سرحدی پولیس نے حماس کے علاوہ اہم فلسطینی مسلح تحریک اسلامی جہاد کے ایک 25 سالہ فلسطینی رکن کو ہلاک کر دیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید