1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

معین علی کو ’اسامہ‘ کہنے کی تفتیش کریں گے، کرکٹ آسٹریلیا

15 ستمبر 2018

برطانوی آل راؤنڈر معین علی کے مطابق سن 2015 میں کھیلی جانے والی ایشز سیریز کے دوران ایک میچ میں ایک آسٹریلوی کھلاڑی نے ان کو ’اسامہ‘ کہہ کر پکارا تھا۔ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے اس بارے میں ’ای سی بی‘ سے وضاحت طلب کی ہے۔

https://p.dw.com/p/34uPS
Großbritannien Moeen Ali, Cricketspieler
تصویر: Reuters/P. Childs

 معین علی، مسلم عقیدے سے تعلق رکھنے والے برطانوی آل راؤنڈر  نے اپنی سوانح عمری میں بتایا ہے کہ ایشز سیریز 2015ء  میں برطانیہ کے شہر کارڈف میں ان کے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران ’ایک آسٹریلوی کھلاڑی نے ان کو  دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے رہنما ’اسامہ بن لادن‘ کے نام سے پکارا تھا۔‘

معین علی کی آپ بیتی برطانوی اخبار ’دی ٹائمز‘ میں سیریز کی صورت میں شائع کی جارہی ہے۔ اس واقع کو یاد کرتے ہوئے معین نے لکھا کہ ’ایک آسٹریلوی کھلاڑی نے مجھ سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’اسامہ، یہ پکڑو‘۔ مجھے یقین نہیں آیا  کہ میں کیا سن رہا ہوں۔ مجھے یاد ہے، میرا چہرا سرخ ہوگیا اور مجھے کرکٹ میدان پر کبھی اتنا غصہ نہیں آیا‘۔

Großbritannien Moeen Ali, Cricketspieler
تصویر: Reuters/P. Childs

 برطانوی آل راؤنڈر نے لکھا  ہے کہ انہوں نے چند ساتھی کھلاڑیوں کو اس بارے میں بتایا تھا۔ بعد ازاں برطانوی کوچ ٹریور بیلس نے اس حوالے سے آسٹریلوی کوچ  ڈیرن لیہمن سے رجوع کیا۔ معین علی کے مطابق جب آسٹریلوی کوچ  نے اس کھلاڑی سے دریافت کیا تو اس نے صاف انکار کردیا۔

بال ٹيمپرنگ اسکینڈل: آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کا ’شرمناک واقعہ‘

کرکٹر عثمان خواجہ کی ہونے والی شریک حیات مسلمان کیوں ہوئیں؟

کھیل کی دنیا میں رنگ، عقیدے، جنس یا پھر نسل پرستی کے الزامات کو بہت سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ایک اہلکار  نے نیوز ویب سائٹ (cricket.com.au) سے بات کرتے ہوئے انگلش اور ویلز کرکٹ بورڈ سے مزید تفصیلات طلب کرنے کا اظہار کیا۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ’اس نوعیت کے تاثرات ناقابل قبول ہیں اور کھیل میں اس کی کوئی جگہ نہیں۔‘

ع آ / ع ب (روئٹرز)